نئی دہلی//کرناٹک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش سے پیدا ہونے والے واقعات میں پانچ لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور ریاست کے مختلف حصوں میں متعدد رہائشی احاطے اور فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ۔ریاست کے کئی حصوں میں بجلی گرنے اور تیز ہواؤں کے ساتھ ہو رہی بارش سے کئی ندیوں اور نالوں میں پانی کا سطح بڑھ گیاہے ۔ ریاست کے ساحلی، اندرون جنوبی علاقے اور ممبئی -کرناٹک علاقے بارش سے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔ریاست کے ضلع دھارواڑ میں چلکاوڑ گاؤں میں بی جے پی کے سابق ممبر اسمبلی این ایچ کوناریڈي کے بھائی وائی ایچ کوناریڈي (48) کی بجلی گرنے سے موت ہو گئی۔بجلی گرنے سے ھي بنگلورو دیہی ضلع کے ناراین پور کے رہنے والے گورما (56) کی کل شام موت ہو گئی۔بنگلورو میں ہفتے کی شام تعمیر ی کام میں مصروف مزدوروں کی شیڈ پر دیوار گرنے سے ملتیش (30) کی موت ہو گئی اور تین دیگر مزدور زخمی ہو گئے ۔ چکبلاپور میں تیز بارش کی وجہ سے درخت کی شاخ گرنے سے انجم (24) کی موت ہو گئی۔ایک دیگرواقعہ میں بیلگاوي شہر کے بھوتارمنھتی کاباشندہ عمران نداف (24) ندی کے تیز بہاؤ کی زد میں آ گیا۔وہیں رام نگر میں تیز بارش سے کئی رہائشی احاطے کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ۔ فی الحال افسر ان امدادی کام میں مصروف ہیں۔ ادھر محکمہ موسمیات ایسی آفت کا پیشگی پتہ لگانے کا ایسا نظام تیار کر رہا ہے ، جس کے ذریعے 24 گھنٹے پہلے اس کی درست اطلاع دی جا سکے گی۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل کے جے رمیش نے صحافیوں کو بتایا کہ محکمہ نے ماہرین کی ایک ٹیم قائم کی ہے جو طوفان، آندھی اور گردانی طوفان وغیرہ کی درست پیشگوئی کرنے کا نظام تیار کر رہی ہے ۔ حال ہی ملک کے مختلف علاقوں میں آنے والی آندھی و طوفان کی وجہ سے کافی جان و مال کے نقصان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس طرح کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور پوری دنیا اس سے متاثر ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران دہلی، اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، پنجاب، ھریا نہ اور اتراکھنڈ وغیرہ ریاستوں میں آندھی اور طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا ئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کے پاس چار سے چھ گھنٹے پہلے ان آفات کی درست اطلاع دینے کی صلاحیت ہے ، لیکن محکمہ ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے جس کے ذریعے 24 گھنٹے پہلے ان کی درست اطلاع لوگوں کو دی جا سکے ۔یو این آئی