عظمیٰ نیوز سروس
جموں//کثرت میں وحدت کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی حقیقی طاقت قرار دیتے ہوئے، سینئر بی جے پی لیڈر دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ ہندوستان وزیر اعظم نریندر مودی کے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے پسندیدہ ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے وشو گرو بننے کے لیے تیار ہے۔ دیویندر رانا نے جموں کے گردونواح میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ساتھ مل کر ہمت کے ساتھ تمام چیلنجوں پر قابو پا سکتے ہیں، جیسا کہ بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد حکومت کے گزشتہ نو سال کے دوران کیا گیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ذات پات، مذہب یا علاقہ سے قطع نظر سماج کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر قوم کو نئی بلندیوں کی طرف لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جو کہ قدیم زمانے سے قومی کردار میں جڑی ہوئی اخلاقیات کے مطابق ہے۔ اس نے وقت کے امتحان کا مقابلہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ عظیم ہندوستانی تہذیب نہ صرف پھل پھول رہی ہے بلکہ اپنی تمام شان و شوکت کے ساتھ گونج رہی ہے، جو واسودیو کٹمبکم کے ابدی فلسفے پر مبنی ایک پرامن عالمی نظام کی امید کو دوبارہ زندہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات اور فرقہ وارانہ جذبات کو ہوا دے کر سماج کو تقسیم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔رانا نے تمام توانائیوں کو جامع سمت کی طرف منتقل کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے پر زور دیا۔ نوجوانوں کی ایک ذمہ داری ہے کہ وہ ذات پات اور مسلکی استحصال کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کن نظریاتی جنگ لڑیں، جو اپنے سیاسی ایجنڈوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہندوستانی سماج کے سماجی تانے بانے کو روندنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ جذبات پیدا کرنے کے لیے اوور ٹائم کام کر رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیاکہ امید ہے کہ لوگ اپنی پوری طاقت کے ساتھ ایسے عناصر کی طرف سے کی جانے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا ایک ہم آہنگ معاشرے کی تعبیر کا خواب اسی وقت ممکن ہے جب ہر طبقہ بڑے پیمانے پر آگے آئے اور اتحاد اور اخوت کے بندھن کو مضبوط بنا کر سماجی و سیاسی گفتگو کو تبدیل کرنے میں مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن عناصر کے مذموم عزائم کے پیش نظر اس قوم کے جامع کردار کو فروغ دینا اور اسے برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے۔