عظمیٰ نیوزسروس
جموں // بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چگ نے نیشنل کانفرنس کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کو علیحدگی پسندانہ سازش قرار دیا اور کہا کہ یہ اتحاد جموں و کشمیر کو ملک سے الگ کرنے کی کوششیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت کی ترقیاتی کوششوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہی جموں و کشمیر کی ترقی کی ضامن ہے اور اس خطے کو وکست بھارت کا اہم جز بنانے کے لیے پرعزم ہے۔بی جے پی جموں و کشمیر کے سینئر لیڈر رشپال ورما کے گگوال میں واقع رہائش گاہ پر ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چگ، رکن پارلیمنٹ جگل شرما، ریاستی انتخابی کمیٹی کے انچارج، اور سابق صنعت وزیر شری چندر پرکاش گنگا نے شرکت کی۔ترون چگ نے اپنے خطاب میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر سخت تنقید کی اور کہا “کانگریس کی نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد ایک خطرناک سازش ہے جو جموں و کشمیر کو ملک سے علیحدہ کرنے اور علیحدگی پسندانہ سوچ کو پروان چڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ نیشنل کانفرنس 370سے پہلے اور 1953سے پہلے کی پوزیشن چاہتی ہے، جو کہ جموں و کشمیر کی خودمختاری کو بڑھاوا دینے کی سازش ہے”۔انہوں نے مزید کہا “کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا یہ اتحاد واضح کرتا ہے کہ دونوں جماعتیں جموں و کشمیر میں عدم استحکام پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت نے جموں و کشمیر میں امن و امان قائم کیا اور یہاں ترقیاتی انقلاب لایا ہے”۔ترون چگ نے بی جے پی کے ڈبل انجن سرکار کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا “ہماری کوشش ہے کہ جموں و کشمیر کو وکست بھارت کا ایک اہم جزو بنایا جائے۔ بی جے پی کی قیادت میں ہم ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہیں اور آئندہ بھی یہی ہمارا مقصد رہے گا۔”
جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کیلئے سب کا متحد رہنا ضروری:ترون چگ
کہانیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس نے جموں و کشمیر کوتباہی اورتاریکی کے سواکچھ نہیں دیا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں //بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چْگ نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس جموں و کشمیر کوجموں وکشمیرکی تباہی وبربادی کاذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ ان جماعتوں کی وجہ سے جموں وکشمیردہائیوں سے پسماندگی اور تاریکی میں رہا لیکن 5اگست2019کے بعد جموں وکشمیرمیں امن وامان اور تعمیروترقی کاایک نیادورشروع ہواہے جسے اب کوئی روک نہیں سکتا کیونکہ ڈبل انجن سرکار جموں وکشمیرکونئی بلندیوں تک لیجائے گی۔پیرکو یہاں گلاب گڑھ ،پاڈر۔ناگسینی اسمبلی حلقہ میں کارکنوں سے بی جے پی امیدوار سنیل شرما کے حق میں انتخابی مہم کے دوران ترون چگ نے کہا کہ عمر عبداللہ کبھی کہتے ہیں ’’ جموں و کشمیر کے لیے پاکستان سے بات کریں اور کبھی چین سے۔عمر عبداللہ کبھی کہتے ہیں کہ انتخابات لڑیں گے اور کبھی کہتے ہیں کہ انتخابات نہیں لڑیں گے‘‘۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح ان کے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی کنفیوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبداللہ خاندان آرٹیکل 370 پر بھی کنفیوژن پھیلا رہا ہے۔ کبھی کہتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کو واپس لائیں گے اور کبھی کہتے ہیں کہ 100 سال بھی نہیں ہٹے گا۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد مودی سرکار نے جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی لانے کا کام کیا ہے۔خطہ چناب میں دہشت گردی کے سیاہ دورکاذکرکرتے ہوئے ترون چگ نے کہاکہ برات کی بارات قتل کردی جاتی تھی، بسوں سے لوگوں کونکال کر قتل عام کیاجاتاتھا لیکن فاروق عبداللہ کی زبان سے ، عمرعبداللہ کی زبان سے دکھ درد کی ایک آواز تک نہ نکلتی تھی، اور وہ پاکستان اور چین کیساتھ مذاکرات کی بات کرتے تھے۔چگ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’ہمیں ملک نام پرمل جل کررہاہے ،ہمیں جموں وکشمیرکے مستقبل کیلئے متحد رہناہے،ہمیں جموں وکشمیرکے امن وامان کیلئے متحد ہوکررہناہے۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنا بھارتیہ جنتا پارٹی کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات جیت کر بی جے پی جموں و کشمیر میں اپنی حکومت بنائے گی۔جموں و کشمیر میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ وزیر اعلیٰ بھی بی جے پی کا ہوگا۔ جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کے لیے سب کا متحد رہنا ضروری ہے۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری تنظیم اشوک کول نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت ہی جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کر سکتی ہے۔
پاکستان ایک دہشت گرد ملک: سنیل سیٹھی
کہادہشت گرد ی کا خاتمہ ہمارا مقصد ، فیصلہ کن جنگ وقت کی پکار
عظمیٰ نیوزسروس
جموں //جموں کے سنجواں ملٹری سٹیشن پر پیر کے روز ہوئے دہشت گردانہ حملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک طرف جہاں پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیا وہیں نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پاکستان کیساتھ مذاکرات کی وکالت پر اسے جموں وکشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کی سازش قرار دیا۔ساتھ ہی پارٹی نے واضح کیا کہ پاکستان کیساتھ بات چیت صرف اور صرف پاکستانی مقبوضہ کشمیر پر ہوگی۔پیرکے روز جموں میں سنجواں ملٹری اسٹیشن پر ہوئے دہشت گردانہ حملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے پریس کانفرنس میں پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک قرار دیتے ہوئے اس کےساتھ مذاکرات کرنے کی وکالت پر نیشنل کانفرنس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔انہوں نے کہا کہ اب ہمارا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے لیکن افسوس کی بات ہے نیشنل کانفرنس۔ کانگریس پاکستان سے بات کرنے کی وکالت کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا”پاکستان کیساتھ کسی قسم کی بات نہیں ہونی چاہیے,پاکستان ایک دھشت گرد ملک ہے”۔انہوں نے کہا “پاکستان ہماری دھرتی پر دہشت گرد بھیج رہا ہے، اس کےساتھ بات اسی کی زبان میں ہونی چاہیے”۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے واضح الفاظ میں کہا “پاکستان کیساتھ بات پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے واپس لینے کی ہونی چاہیے”.سیٹھی نے نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمر عبداللہ دھوکے کی سیاست کرتے ہیں اور عمر عبداللہ ناقابل اعتبار سیاستدان ہیں، دھوکے کی سیاست کرتے ہیں”.ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اصولوں کی سیاست کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا “ہم گمراہ کن بات نہیں کرتے، ہم نے اس وقت دفعہ 370اور 35اے کو ختم کرنے کی بات کی جب کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا”۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے آگے کہا”ہم اپنے مقصد پر ثابت قدمی سے چلے اور آج ہم نے دفعہ 370 ختم کر دیا”۔بڑھتے دہشت گردانہ واقعات پر سخت لہجہ اپناتے ہوئے ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے کہا”دہشت گرد ی کا خاتمہ ہمارا مقصد ہے، دہشت گردی ختم کرنی ہے ،جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا یہ لڑائی جاری رہے گی”۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کانگریس اتحاد اور دفعہ 370 کے خاتمے کی وکالت انتہائی خطرناک ہے۔اس اتحاد کو جموں وکشمیر کی عوام مسترد کرے گی۔سرحدوں پر خاموشی بارے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ “سرحدیں خاموش ہیں کیونکہ پاکستان کو معلوم ہے بھارت طاقتور ہے۔ وہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا”۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے دو ٹوک کہا کہ جموں وکشمیر پر ہند پاک مذاکرات ناممکن ہیں، مذاکرات صرف پاکستانی مقبوضہ کشمیر پر ہونگے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف حکومت صفر برداشت پالیسی پر عمل پیراہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے دہشت گردی ختم کر دی ہے اور جموں میں اسے جلد ختم کیا جائیگا کیونکہ جمّوں میں لوگوں کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔جموں وکشمیر میں جاری انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے جیل میں بند نوجوانوں کی رہائی پر پوچھے گئے سوال پر ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے کہا “جیل میں کوئی بے قصور نہیں ہوتا”۔انہوں نے کہا کہ اگر نوجوانوں کی رہائی کی لڑائی کرنی ہے تو وہ عدالتوں میں لڑی جائیں لوگوں میں گمراہ کن بیانات دیکر ووٹ کی سیاست نہ کی جائے۔
غلام علی کھٹانہ کی سنجواں حملے کی مذمت
جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کیلئےپاکستان کولتاڑا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں //جموں کے سنجواں آرمی اسٹیشن پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ انجینئر غلام علی کھٹانہ نے پیر کو پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ دہشت گردی کی مسلسل حمایت کے ذریعے منظم طریقے سے خطے میں امن کو نقصان پہنچا رہا ہے۔حملے میںفوج کے ایک سپاہی کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے، کھٹانہ نے تشدد کو پاکستان کے مسلسل خلل کے ایجنڈے سے منسوب کرتے ہوئےکہا “پاکستان جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کے اپنے مشن کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے”۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بدنیتی پر مبنی اقدامات لا جواب نہیں رہیں گے اور انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے سخت جواب دینے کا عزم کیا۔کھٹانہ نے زور دے کر کہا، ’’وزیراعظم مودی کی قیادت میں، پاکستان اور دہشت گردوں کو اس کی پناہ گاہوں کو ایک غیر سمجھوتہ کرنے والے کریک ڈاؤن کا سامنا ہے‘‘۔ کھٹانہ نے زور دے کر یہ واضح کیا کہ حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کی حفاظت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ادھرکھٹانہ نے ماتا ویشنو دیوی کے راستے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یاتریوں کی المناک موت پر اپنے گہرے غم کا اظہار کیا۔کھٹانہ نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کی حفاظت کو ترجیح دیں، احتیاطی تدابیر کو بڑھانے اور آفت سے متاثر ہونے والوں کی فوری مدد کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان غیر متوقع چیلنجوں کو تسلیم کیا جو قدرتی آفات سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش ہیں۔