عظمیٰ نیوز سروس
ہیرا نگر//مرکزی وزیر اور ادھم پور-ڈوڈہ-کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ کے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے صرف 10 سال ہی ہوئے ہیں کہ بین الاقوامی سرحد پر لوگوں کو فیملی بنکرز، زیرو لائن تک سڑکوں کا جال، ٹاورز، بیت الخلا اور سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے میں 4فیصد ریزرویشن کیساتھ ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی ہی تھے جنہوں نے مشورہ دیا کہ سرحد پر آخری گاؤں کو آخری گاؤں نہ کہا جائے بلکہ اسے ’پہلا‘ گاؤں کہا جائے، جس سے نہ صرف اسے عزت ملے گی بلکہ یہ بھی تسلیم کیا جائے گا کہ ہندوستان کا علاقہ اس سرحدی گاؤں سے شروع ہو کر بقیہ اندرونی علاقوں کی طرف جاتا ہے۔بھارتیہ جنتا یووا مورچ (بی جے وائی ایم) کے زیر اہتمام ایک میگا یوتھ بائیک ریلی میں شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ 2014 سے پہلے، سرحدی علاقے میں رہنے والے لوگ مسلسل خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے تھے اور کسی بھی وقت سرحد پار سے ہونے والی کراس فائرنگ کے خوف میں رہتے تھے اور اس وقت کی کانگریس حکومت اور اس کے اتحادیوں نے ان کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دی تھی۔انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں دہشت گردی اور شورش عروج پر تھی ، یہ ایک عام منظر تھا کہ لوگ سرحدی علاقوں سے کراس فائر کی وجہ سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جاتے تھے اور پھر پنچایت گھر یا کسی سرکاری عمارت یا کسی اسکول میں پناہ حاصل کرتے ہیں تاہم مودی کی قیادت والی بھاجپا حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کی وجہ سے عام لوگوں کو سہولیات میسر ہو ئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف، دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی نے منافع دینا شروع کیا اور آج شاید ہی کوئی پاک اسپانسرڈ دہشت گردی پر بات ہو رہی ہو جیسا کہ 2014 سے پہلے کی گئی تھی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس علاقے کے نوجوان کافی پرجوش تھے لیکن کانگریس حکومت نے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیااس کے نتیجے میں نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے بڑے مواقع بند کر ئیے گئے، انھیں نوکریوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے کے لئے4 فیصد ریزرویشن دینے سے انکار کر دیا گیا جو کہ کانگریس لیڈروں نے ایل او سی کے لئے رکھی تھی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، گزشتہ تقریباً سات دہائیوں سے اس وقت کی کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حکومتوں نے جان بوجھ کر اس خطے کو نظر انداز کیا، کیونکہ یہ پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا کی سرزمین تھی جو حب الوطنی اور قوم پرستی کیلئے مشہور تھی۔