نئی دہلی// وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پارٹی قیادت کے بحران سے جوجھ رہی ہے اور جب تک وہ اپنا لیڈر قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر منتخب نہیں کرتی تب تک اسکی عوامی تائید میں اضافہ مشکل ہے ۔مسٹر جیٹلی نے کل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ امریکہ کی برکلے کانفرنس میں طلبا سے خطاب کرنے کے موقع پر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس کو ایک تو قیادت کا اور دوسرا اپنی بنیادی شکل و صورت کو بچائے رکھنے کا بحران درپیش ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کے ہندستانی عوامی توقعات بہت زیادہ ہیں۔ عوام اب اپنے لیڈر کو کسوٹی پر پرکھتی ہے ۔ یہ کنبہ پروری کی بنیاد پر کسی کو لیڈر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اس لئے پارٹی جنہیں اپنا لیڈر منتخب کررہی ہے ان کا ملک کی عوامی توقعات کے ساتھ تال میل نہیں بیٹھ رہا۔ ایسے میں اگر صلاحیت اور قابلیت کی بنیاد پر ا س نے اپنی قیادت منتخب نہیں کی تو اس کے لئے آگے کی راہ بہت مشکل ہے ۔وزیر خزانہ نے کہاکہ پارٹی کے سامنے دوسرا بحران اپنی شکل و صورت کو بچائے رکھنے کا ہے ۔ متعدد مذاہب اور طبقات کے لوگ محبت اور امن وہم آہنگی کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔ متعدد طبقات ہیں ، متعدد مذاہب ہیں تو کبھی ناپسندیدہ اور افسوسناک واقعات ہوجاتے ہیں، لیکن یہ لوگوں میں دوری یا چپقلش کی وجہ سے نہیں بلکہ غیر سماجی عناصر کے بھڑکانے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔مسٹر جیٹلی 9 اکتوبر سے امریکہ کے ایک ہفتے کے طویل دورے پر رہیں گے ۔اس دوران وہ نیویارک اور بوسٹن میں امریکی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور واشنگٹن ڈی سی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے ۔اس دوران ارون جیٹلی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملک کی بڑی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سخت فیصلے کرنے پڑے ہیں۔ مسٹر جیٹلی نے برکلے انڈیا کانفرنس کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہیں ۔