محمد بشارت
کوٹرنکہ //خطہ پیر پنچال کے دیہات میں عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے نام پر کئی پروجیکٹ برسوں سے التواء کا شکار ہیں لیکن حکام کی جانب سے اُن کو مکمل کرنے کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔کوٹرنہ سب ڈویژن میں کانفرنس ہال بدھل کی تعمیر کا عمل 2018کے بعد سے یوں ہی چھوڑ دی گئی ہے جس کی وجہ سے تعمیر شدہ عمارت اس وقت کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سابقہ انتظامیہ کی جانب سے عوامی مانگ کو دیکھتے ہوئے 2010میں مذکورہ پروجیکٹ کی تعمیر کا عمل شروع کیاگیا تھا تاہم بعد میں کروڑوں روپے کے پروجیکٹ کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ عوام کو سہولیت فراہم کرنے کے بجائے مذکورہ تعمیر ات اب لوگوں کیلئے درد سر بن گئی ہے ۔انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 14برسوں سے پروجیکٹ کو لٹکا کر رکھا گیا ہے جبکہ مقامی اور ضلع انتظامیہ بھی اس کو مکمل کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کررہی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے مبینہ طورپر بدھل کیساتھ سوتیلا سلوک رواں رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے اس ترقی یافتہ دور میں بھی علاقہ بنیاد ی سہولیات سے محروم ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 2010میں شعبہ پی ڈبلیو ڈی نے کانفرنس ہال تعمیر کرنے کی ذمہ داری لی تھی جس کے بعد کانفرنس ہال کا تعمیری کام شروع کیاگیا جس پر تقریباً سرکاری خزانہ سے 35 لاکھ روپے کی رقم خرچ ہوچکی ہے اور عمارت کا جوکام ہوا بھی تھا اب وہ بھی کھنڈر ہوچکا ہے اب وہ کسی بھی کام کا نہیں رہاہے جس پر مقامی لوگوں نے سخت ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیری عظمیٰ کو بتایا کہ سابقہ حکومتوں نے مذکورہ علاقہ کی عوام کیساتھ نا انصافیاں کی ہیں جس کی وجہ سے ایک اہم پروجیکٹ کی تعمیر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی التوا ء کا شکار ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی غفلت شعاری کی وجہ سے ان مذکورہ تعمیرات کا لوگ بیت الخلاء کے طورپر استعمال کررہے ہیں ۔مکینوں محکمہ تعمیر ات عامہ اور نئی تشکیل حکومت بالخصوص نائب وزیر اعلیٰ سریندر چوہدری سے اپیل کی کہ مذکورہ پروجیکٹ کو جلدازجلد مکمل کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں ۔