سرینگر// سرکاری مواصلاتی کمپنی ’بی ایس این ایل‘ نے سخت ترین بندشوں اور کرئونا دہشت کے بیچ لینڈ لائن صارفین کو آن لائن طریقے سے بلیں ارسال کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ بلوں کی عدم ادائیگی کے نتیجے میںکنکشن منقطع کئے جائیںگے۔ حکام کی جانب سے وادی میں15روزہ سے مکمل لاک ڈائون کے نتیجے میں جہاں ہر سو مکمل ہو کا عالم ہے اور بیشتر لوگوں گھروں سے باہر قدم رکھنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں، وہیں اس صورتحال میں سرکاری مواصلاتی کمپنی ’بی ایس این ایل‘ نے صارفین کو ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے فونوں کی بلیں ارسال کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ بی ایس این ایل نے صارفین کو ایس ایم ایس پیغام میں انتباہ کیا گیا کہ اگر31مارچ تک بلوں کی ادائیگی نہیں ہوئی تو ان کے لینڈ لائن فون منقطع کئے جائیں گے۔ ایس ایم ایس میں واضح کیا گیا’’مہر بانی کر کے بل ادا کریںاو رمنقطع ہونے سے بچ جائے اور سروس کو جاری رکھیں،آپ آن لائن طریقے سے بھی بل ادا کرسکتے ہے‘‘۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب ہر سو خوف اور دہشت ہے اور لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے، ’بی ایس این ایل‘ کمپنی انہیں بل کی ادائیگی کیلئے مجبور کررہی ہے۔ بمنہ سے تعلق رکھنے والے اشفاق احمد نامی ایک صارف نے بتایا کہ اگر چہ بی ایس این ایل نے آن لائن طریقے سے بھی بلوں کی ادائیگی کی ہری جھنڈی دکھائی ہے،تاہم یہ ضروری نہیں کہ ہر صارف کے پاس ڈجٹل ذرائع موجود ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میںفون کو منقطع کرنے کی دھمکی دی جا رہی ہے جب مواصلاتی روابط اور فونوں کی ضرورت لازمی ہے۔سیول لائنز سے تعلق رکھنے والے محمد نعیم میر نے بتایا ’’ نجی مواصلاتی کمپنیاں صارفین کو رعایت دے رہی ہے ،وہی وادی میں ہمیشہ کی ہی طرح اس بار بھی اس سرکاری مواصلاتی کمپنی نے ایک بار پھر صارفین کی گردنوں پر سوار ہوکر انہیں مجبور کرنا شروع کردیا۔‘‘ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس بھی4 ماہ تک موبائل بند رہنے کے بعد مذکورہ کمپنی نے ان چار ماہ کی بلوں کو وصول نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم ستم طریفی یہ ہے کہ اس کمپنی نے نا صرف ان بلوں کو وصول کیا بلکہ صارفین سے اضافی رقومات مختلف ناموں پر اینٹھ لئے۔
بلوں کی ادائیگی
آن لائن طریقہ کو منظوری
جموں//محکمہ خزانہ نے بلوں کی ادائیگی کیلئے آن لائن طریقہ کار کو منظوری دی ہے ۔ محکمہ کے فائنانشل کمشنر ڈاکٹر ارون کمار مہتا کی طرف سے جاری حکمنامہ میں بتایاگیاہے الیکٹرانک طرز ادائیگی ‘JKPaySys’کو منظوری دی گئی ہے ۔تمام ڈی ڈی اوز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لازمی دستاویزات کے ساتھ ٹریجریوں میں ای بلنگ کریں اور پے منٹ آن لائن طریقہ کار سے ہی کی جائے ۔