سرینگر/زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کئی وفود نے یہاں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی۔وفود نے اپنے مشکلات اور مسائل کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو جانکاری دیتے ہوئے ان کے حل کا مطالبہ کیا۔ترال قصبے سے آئے ایک وفد نے حضرت امیر کبیر ؒ کے آستان عالیہ کا کام دردست لینے اور ناگہ بیرن ، گپھ کرال کے علاوہ ناگہ بل کو وادی کے سیاحتی نقشے پر لانے کا مطالبے کیا۔ انہوں نے قصبے میں ایک میڈیسنل پلانٹ انسٹی چیوٹ اور وومنز کالج کے قیام کی بھی مانگ کی۔پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس کے ملازمین پر مشتمل ایک وفد نے پی ایس یوز کو ریاست میں ضم کرنے یا اُن کے احیائے نو کےلئے ایک جامع پالیسی ترتیب دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے فلاحی اقدامات ، اجرتوں اور تمام پی ایس یوز کے ملازمین کے لئے ایک مساوی منصوبہ اپنانے کی بھی مانگ کی۔ایس آر ٹی سی کے وفد نے نئی گاڑیاں خریدنے کے لئے کارپوریشن کو معقول مالی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے مختلف محکموں کے پاس کارپوریشن کی بقایاجات رقومات کی ادائیگی کی بھی مانگ کی۔ کے اے ایس افسران کے وفد نے سروس ممبران کی ترقیوں میں رکاوٹ کو دور کرنے کا مطالبہ کیا ۔گریجویٹ انجینئروں کے ایک وفد نے اُن کی نوکریوں کے تعلق سے بہتر کاڈر منیجمنٹ کا مطالبہ کیا۔ لیکچرروں کے وفد نے دیگر سروسز کی طرز پر پے سکیل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔عیشمقام سے آئے ایک وفد نے علاقے میں دستیاب طبی سہولیات میں بہتری کے علاوہ مجوزہ ڈگری کالج پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ پادشاہی باغ نٹی پورہ کے ایک وفد نے علاقے میں بارشوں کے دوران جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کے لئے مزید ڈی واٹرنگ پمپ نصب کرنے کی مانگ کی ۔انہوںنے مقامی فلٹریشن پلانٹ کی بہتری کا بھی مطالبہ کیا۔ بمنہ سے آئے ایک وفد نے علاقے میں ڈرینوں کی صفائی اور وہاں ایک فائر سٹیشن کے قیام کے علاوہ بچوں کے ہسپتال پر جاری کام میں تیزی لانے کی مانگ کی۔کلچرل اکیڈیمی کے افسران کے ایک وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کلچر اور ہیرٹیج کی ڈاکیومنٹیشن کے لئے ادارہ کی سراہنا کی۔تاجروں کے وفد کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں جی ایس ٹی کو لاگو کرنے کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی خاطر ایک وسیع صلاح و مشورہ شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں کسی نتیجے پرپہنچنے سے پہلے تاجروں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے گا۔لیبر ورکروں کے وفد نے ان کی بہبود کے لئے مختلف سکیموں کی سخت عمل آوری کی مانگ کی۔مائیگرنٹ کالونی شیخ پورہ کے وفد نے رہائشی کوارٹروں کے الاٹمنٹ میں معقولیت لانے اور ان کی کالونی میں صحت و صفائی کو یقینی بنانے کی مانگ کی۔ تکیہ بہرام شاہ کے وفد نے پشوارہ سڑک کو کشادہ کرنے اور پُل کی جلد تکمیل کی مانگ کی۔ووڈ سپلائز یونین کے ایک وفد نے ان کے حق میں رکی پڑی سیلاب ریلیف کی واگزار ی کی مانگ کی۔نیل ، بانہال او رملناگ ہارون کے وفودنے ان کے علاقہ جات میں سڑکوں کی اَپ گریڈیشن اور صحت ، راشن اور پینے کے پانی کی سہولیات میں بہتری لانے کی مانگ کی۔آئی ایس ایم ڈاکٹروں ،سکمز میڈیکل کالج بمنہ کے فیکلٹی ممبران ، جموں وکشمیر کے بینک کے ڈیلی ویجروں ، کالجوں کے غیر تدریسی ملازمین ، محکمہ مال کے ملازمین ، واٹر سپورٹس ایسوسی ایشن کے ممبران ، ڈاکٹر علی جان پلازہ کے دکانداروں ، لیتھو اخبار مالکان اور حضرت بل کے باشندوں پر مبنی وفود نے بھی وزیر اعلیٰ کے سامنے اپنے مطالبات رکھے۔وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پر حکومت موزون کارروائی کرے گی۔