سرینگر//گورنمنٹ ڈینٹل کالج سرینگر میں انتظامیہ کے خلاف طلبہ کا احتجاج جاری ہے اورگذشتہ5روز سے کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے ہسپتال آنے والے مریضوں کو بغیر علاج و معالجہ کے ہی واپس گھر لوٹنا پڑتاہے۔ ڈینٹل کالج میں پوسٹ گریجویٹ طلبہ کو اسپتال میں تعینات فیکلٹی ممبران کی جانب سے ہراساں کئے جانے پر شروع کی گئی کام چھوڑ ہڑتال جاری ہے اور لوگوں کو بغیر علاج و معالجہ کے ہی گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ ڈینٹل کالج سرینگر میں زیر تعلیم ڈاکٹر رمیز نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ فیکلٹی ممبران کی طرف سے دوران ڈیوٹی ہراساں کئے جانے پر شکایت درج کرنے کے بعد طلبہ دو ماہ تک انتظامیہ کی کارروائی کا انتظار کررہے تھے مگر2ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی کالج انتظامیہ نے کوئی بھی کاروائی انجام نہیں دی جسکی وجہ سے طلبہ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر رمیز نے بتایا کہ وہ کالج پڑھائی کیلئے آتے ہیں نہ کہ فیکلٹی ممبران کے گھریلو کام کرنے کیلئے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تب تک طلبہ ہڑتال ختم نہیں کریں گے جب تک نہ اسپتال انتظامیہ فیکلٹی ممبران کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی۔ ہڑتال کی وجہ سے وادی کے مختلف اضلاع سے آنے والے مریضوں کو بغیر علاج و معالجہ کے ہی واپس گھر لوٹنا پڑتا ہے۔جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔