عظمیٰ مایٹرنگ ڈیسک
نیویارک //نامور امریکی سیاستدان ٹم والز نے امریکی صدارتی انتخاب میں نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ٹم والز نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں امریکا کے نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی قبول کررہا ہوں، ہمارے یہاں جمع ہونے کا صرف ایک مقصد ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم اس ملک سے محبت کرتے ہیں۔منیسوٹا کے گورنر ٹم والز امریکی صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کے ہمراہ الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف میدان میں نظر آئیں گے جہاں ٹرمپ کے خلاف کاملا کی بطور صدر نامزدگی نے ڈیموکریٹس کی صدارتی مہم میں ایک نئی روح پھونک دی ہے اور ان کی مقبولیت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
سابق ٹیچر اور نیشنل گارڈ کے سپاہی کی حیثیت میں ماضی میں خدمات انجام دینے والے ڈیموکریٹس کے امیدوار ٹم والز نے جمعرات کو کاملا ہیرس کے ہمراہ اسٹیج پر آتے ہوئے اپنی زندگی کی کہانی بیان کی جس میں ان کی توجہ کا محور امریکیوں کی ا?زادی کا تحفظ اور مستقبل کی تعمیر تھا۔اس پروگرام کی خاص بات سابق صدر بل کلنٹن کی موجودگی تھی جنہوں نے ڈیموکریٹک کنوینشن میں اپنی 12ویں حاضری کے ساتھ شرکا کو محظوظ کرتے ہوئے کہا کہ ’کاملا ہیرس نے اپنے ہمراہ انتخاب لڑنے والے ٹم والز کا انتخاب کرکے ایک زبردست فیصلہ کیا ہے۔‘اس سے قبل سابق امریکی صدر بارک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما نے پیر کے روز جو بائیڈن کے الوداعی جذباتی تقریر کے بعد خطاب کیا تھا، اس تقریر کے بعد جو بائیڈن نے اپنی نائب صدر کو قیادت کی مشعل تھماتے ہوئے انہیں باضابطہ ذمہ داری سونپی۔جو بائیڈن اپنے خطاب کے بعد شکاگو چھوڑ کر کچھ وقت کے لیے چھٹیاں منانے کیلیفورنیا چلے گئے ہیں لیکن اس دوران ان کی چھٹیاں ’ورکنگ ویکیشن‘ میں تبدیل ہوگئی ہیں کیونکہ جہاں انہوں نے بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا کہ حماس کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کریں کیونکہ جنگ بندی پر بات چیت ناکام ہوگئی ہے۔