سرینگر//ڈی پی ایس اسکول سرینگر نے ہانگ کانگ نشین خاتون کارکن شرستی بخشی کی طرف سے3800کلو میٹر کا سفر پیدل طے کرنے پر تقریب کا انعقاد کیا۔بخشی نے کنیا کماری سے لیکر کشمیر تک ملک کو خواتین اور لڑکیوں کیلئے محفوظ بنانے کیلئے سماج کے مختلف طبقوں کو متحرک کرنے کی نسبت سے کی۔انہوں نے اپنی ٹیم’’کراس بو میلس‘‘ کی معاونت سے خواتین،لڑکیوں،پولیس اور ضلع انتظامیہ کیلئے ڈیجٹل و مالیاتی خواندگی،صحت و صفائی،لیڈرشپ،ایک دوسرے کے حقوق کی جانکاری و جنسی حساسیت پر ورکشاپوں کا بھی انعقاد کیا۔ڈی پی ایس اسکول میں زیر تعلیم50لڑکیوں پر مشتمل گروپ نے شرستی بخشی کے ہمراہ اڈھائی کلو میٹر تک اس مقصد کیلئے شرکت کی،جبکہ12ویں جماعت کے طلاب کیلئے ایک ورک شاپ بھی اسی کوشش کی ایک کڑی کے تحت منعقد کیا گیا۔ اسکول میں ان کا استقبال ڈی پی ایس اسکول کے وایس چیئرمین،وجے دھر،کرن دھر اور اسکول کے پرنسپل السٹر آر ائے فریسی اور طلاب نے کیا۔اس تقریب میں ریاستی خواتین کمیشن کی سربراہ نعیمہ مہجور نے بھی شرکت کی۔تقریب پر شریستی بخشی نے اس پروجیکت کے بارے میں جانکاری فرہم کی،اور ذاتی تجربے سے طلاب کو آگاہ کیا۔بھارت کے بلند شہر میں ماں،بیٹی کی عصمت ریزی کی خبروں نے ہلچل مچا دی۔اس خبر نے انہیں اندر سے ہلا دیا،اور انہوں نے دوستوں و افراد خانہ کے اندر اس سلسلے میں ایک سوچ پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔انہیں تاہم اس دوران انہیں کوئی بھی مدد نہیں ملی کہ بھارت میں آبروریزی ایک عام مسئلہ ہے۔انہوں نے اس بے حسی کے سامنے خود سپردگی کرنے انکار کیا،اور اس بات کا فیصلہ لیا کہ اپنے علم اور طاقت کو اس مسئلے کے حل کیلئے صرف کیا جائے۔اس موقعہ پر انہوں نے اسکول کی طرف سے اس معاملے میں جنکاری پھیلانے کی کوششوں کی سراہنا کی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے سفر کے بارے میں ایک دستاوئیزی فلم بھی تیار کریں گی،اور اس سلسلے میں پالیسی پیپر وزیر اعظم ہند کو پیش کریں گی۔ڈی پی ایس اسکول کی پرنسپل نے اس مقصد میں شرکت کے مواقعے کو خیر آمد قرار دیتے ہوئے بخشی کو مبارکباد پیش کی۔