عظمیٰ نیوز سروس
جموں// گجر برادری کی سرکردہ شخصیت، سابق جج اور جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کے رکن چوہدری بشیر احمد نے کل رات جموں کے علاقے چھنی میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ ان کی عمر 80 سال تھی۔چودھری بشیر احمد 7 مارچ 1943 کو پلورہ جموں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کی۔ 1969 میں انہوں نے جموں ہائی کورٹ میں اپنی پریکٹس شروع کی۔ 1970 میں انہوں نے ریاستی عدلیہ خدمات میں شمولیت اختیار کی اور 2001 میں پرنسپل ڈسٹرکٹ جج کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ 2002 میں چوہدری بشیر احمد 2007 تک جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کے ممبر کے طور پر تعینات رہے۔ بشیر احمد جموں میں گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ کے پہلے چیئرمین تھے، جو گجر برادری کی نمائندگی کرنے والی ایک اہم تنظیم تھی۔چودھری بشیر احمد کی نماز جنازہ گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ میں ادا کی گئی اور انہیں گجر کالونی، چھنی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ فہمیدہ بیگم، بیٹا سلیمان چوہدری،ڈی آئی جی ادھم پور۔ریاسی رینج ،بیٹیاں ڈاکٹر شہناز چودھری اور ڈاکٹر گلناز چودھری ہیں۔ان کی آخری رسومات میں ممتاز شخصیات نے شرکت کی جن میں سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ، سابق وزراء اور ایم ایل اے شامل تھے۔گجر برادری کے رہنمائوں اور دانشوروں نے اظہار تعزیت کیا جن میں میاں الطاف احمد، ڈاکٹر جاوید راہی، چوہدری ظہیر احمد،طالب حسین (سابق ایم پی)، چوہدری جاوید رانا (سابق ایم ایل اے)، محمد انور چودھری، چوہدری شاہ محمد ایڈووکیٹ اور دیگر نے چوہدری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ادھرچیئرمین گجر دیش چیریٹیبل ٹرسٹ جموںشاہ محمد چودھری کی صدارت میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹرسٹیز اور سٹاف کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں ٹرسٹ کے ممبران نے ٹرسٹی اور بانی چیئرمین چوہدری بشیر احمد بنیا (ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج) کے انتقال پر اپنے دکھ کااظہار کیا اور ان کے فرزندمحمد سلیمان چودھری ڈی آئی جی ادھم پور/ریاسی رینج سے تعزیت کی۔