اشرف چراغ
کپوارہ//ڈگری کالج ویلگام میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے یہاں زیرتعلیم طلاب کی تعلیم متاثرہورہی ہے اوروہ دیگر کالجوں میں داخلہ لینے کیلئے مجبورہورہے ہیں۔ڈگری کالج کیلئے اگرچہ کئی عمارتیں تعمیر کی گئیں لیکن کالج برائے نام ہے اوریہاں محض ایک یادومضامین متعارف کئے گئے جس کے نتیجے میں طلاب کو دیگر کالجوں کارُخ کرناپڑتا ہے۔کالج میں سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے لیکن کالج میں سائنس پڑھانے کاکوئی انتظام ہی نہیں ہے بلکہ یہاں سائنس مضمون متعارف ہی نہیں کرایاگیا ہے۔علاقہ کے جو طلاب سائنس پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں انہیں ضلع کے دیگر کالجوں میں داخلہ لیناپڑتا ہے۔علاقہ رامحال کے ساتھ متعدد دیہات منسلک ہیںاورویلگام میں ڈگری کالج کاقیام خوش آئند تھا اور یہ وقت کاتقاضابھی تھا۔کالج میں نہ ہی معقول عملہ ہے اور ناہی کوئی پرنسپل تعینات ہے جس کی وجہ سے کالج کا کام کاج متاثر ہے۔کالج تک آنے جانے کیلئے ٹرانسپورٹ سہولیات بھی مہیا نہیں ہیںاوردوردرازکے طلاب کو پیدل کالج پہنچناپڑتا ہے۔طلاب کی سہولت کیلئے کالج کیلئے ایک بس مہیا کرنے کا کئی بارمطالبہ کیاگیالیکن اس پر کوئی غور نہیں کیاگیا۔یہاں زیرتعلیم طلاب کاکہنا ہے کہ علاقہ رامحال کے زیادہ تر دیہات جنگلی علاقہ ہیں اور کالج تک پہنچنے کے لئے طلباء او طالبات کو سخت دقتو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہیں کیونکہ ٹرانسپورٹ سہولیت کی عدم دستیابی کی وجہ سے دشوار گزار راستوں سے ویلگام پہنچنا پڑتا ہے ۔سکول میں زیر تعلیم طالبات کا کہنا ہے کہ کالج کے متصل ایک فوجی کیمپ قائم ہے اور ابھی تک کالج کی دیوار بندی نہیں کی گئی ہے جس کے باعث طالبات خوف محسوس کر رہیں ہیں کیونکہ کالج کی دیوار بندی تعمیر کرنا ناگزیر بن گیا ہے ۔طلبہ کا کہنا ہے کہ ایک ڈگری کالج میں طلبہ کو جو سہولیات دستیاب ہونے چاہیے وہ اس کالج میں نہیں ہیں ۔علاقہ کے ایک سماجی کارکن عاشق حسین شیخ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ویلگام میںڈگری کالج قائم کرنا رامحال علاقہ کے لوگو ں کاایک خواب تھا، جو کئی سال قبل شرمندہ تعبیر بھی ہوا لیکن دیگر کالجو ں کی طرح ویلگام کے ڈگری کالج میں وہ سب سہولیات نہیں ہیں جو ایک کالج میں ہونی چاہیے ۔ان کا کہنا ہے کہ کالج کو 10سال ہوئے لیکن ابھی تک محض چند مضامین متعارف کئے گئے جس کے نتیجے میں کالج میں زیر تعلیم طلبہ کی تعلیمی سر گرمیو ں پر اثرپڑ رہا ہے ۔انہو ں نے جمو ں و کشمیر کے دیگر کالجو ں کی طرز پر طلبہ کے لئے بنیادی سہولیات بہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔