اشتیا ق ملک
ڈوڈہ//جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں شدید بارشوں اور طوفانی سیلاب کی وجہ سے تقریباً 500مکانات کو نقصان پہنچا ہے، متاثرہ علاقوں میں ضروری سامان اور سڑکوں کے نیٹ ورک کو بحال کرنے کے لیے امدادی اور بازآبادکاری کا کام جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر ڈوڈا ہرویندر سنگھ نے پیر کو کہا’’کل 50مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں، 100مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے، اور 350رہائشی عمارتوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ چودہ جانوروں کی جانیں گئی ہیں، اور پانچ انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں‘‘۔سنگھ، جو ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا’’ہم نے ہر متاثرہ خاندان کو 4لاکھ روپے کا معاوضہ دیا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ میں 25سے 27اگست تک ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں بڑا جانی و مالی نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ “پوری انتظامیہ گھر گھر گئی، نچلی سطح پر صورتحال کی نگرانی اور جائزہ لے رہی ہے۔ معمول کی زندگی کو دوبارہ پٹری پر لایا جا رہا ہے‘‘۔سطحی مواصلات کی بحالی پر انہوں نے کہا کہ مکمل طور پر تباہ شدہ سڑکوں کو عارضی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔انکاکہناتھا’’ہائی وے، بھدرواہ روڈ، اور پردھان منتری گرام سڑک یوجنا سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں‘‘۔ یہ کہتے ہوئے کہ نقصان بہت بڑا اور وسیع ہے، ڈی سی نے کہا کہ ان نقصانات کو پورا کرنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وقتاً فوقتاً ملنے والے فنڈز، یا ہمیں دیا جانے والا کوئی پیکیج مستقل بحالی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ضلع میں منگل کو ہونے والی بارشوں کے بارے میں ایک تازہ ایڈوائزری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا’’ہم سب سے محتاط رہنے کی درخواست کرتے ہیں، کیونکہ کل کے لیے بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ہمیں تیار رہنا چاہیے، اور کسی کو بھی پانی کے ذخائر کے قریب نہیں جانا چاہیے‘‘۔ادھر ایڈیشنل ضلع بھدرواہ میں ابتدائی رپورٹ کے مطابق 5مکانات مکمل تباہ ہوئے ہیں، 19ناقابل رہائش بن گئے ہیں اور 107کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور ایک تیرہ سالہ لڑکی فوت ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق گذشتہ ہفتہ ڈوڈہ کے ایڈیشنل ضلع بھدرواہ ،سب ڈویژن گندوہ و ٹھاٹھری میں شدید بارشیں ہوئیں۔اس دوران ضلع میں کئی روز تک بنیادی نظام درہم برہم رہا جس میں مواصلاتی نظام بھی شامل ہے اور رابطہ سڑکیں خستہ حال ہو چکی ہیں تاہم 80فیصد علاقوں کی سڑکیں بحال کی گئیں ہیں لیکن ابھی بھی کچھ دیہات پانی و بجلی سے محروم ہیں جن پر انتظامیہ کے مطابق بحالی کا کام جاری ہے۔سب ڈویژنل مجسٹریٹ گندوہ ارون کمار بڈیال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سبھی محکموں کی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں روانہ کیا گیا ہے اور بارشوں سے ہوئے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک کے اعداد و شمار کے مطابق شدید بارشوں و سیلاب سے بھلیسہ تحصیل میں 30کے قریب مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں اور 47غیر محفوظ قرار دئیے گئے ہیں جبکہ تحصیل چلی پنگل میں 25کے قریب مکانات منہدم ہوئے ہیں اور 80کے قریب غیر محفوظ بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر ضرورت کا سامان بھی تقسیم کیا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بھدرواہ سنیل بھٹیال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ابھی نقصانات کی حتمی فہرست تیار ہو رہی ہے اور اب تک کی رپورٹ کے مطابق 5مکانات مکمل تباہ، 19کو ناقابل رہائش و 107کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔اے ڈی سی نے کہا کہ اس دوران ایک 13سالہ لڑکی بھی فوت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فیلڈ عملہ اپنے اپنے دائرے اختیار والے علاقوں میں جاکر نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔اسی طرح کاہرہ تحصیل میں بھی کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک نوجوان لقمہ اجل بن گیا تھا۔