اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع میںچوتھے روز بھی کرفیو جیسی بندشیں عائد رہیں اور جگہ پولیس و سیکورٹی فورسز کے اہلکار تعینات رہے۔اس دوران پرامن طریقے سے ضلع بھر میں جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔اطلاعات کے مطابق چوتھے روز بھی ڈوڈہ ضلع میں انٹرنیٹ سروس بند رہی جبکہ بھلیسہ ،کاہرہ و چلی پنگل میں تیسرے روز موبائل نیٹ ورک ورک بند رہا۔اس دوران چار روز بعد بجلی سپلائی بحال کی گئی جبکہ ضلع میں مسلسل تین ہفتوں سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔اس ہفتے کے شروع میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے مہراج ملک کی سخت پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد ڈوڈہ میں کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔بدھ کی شام، پولیس نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس شریدھر پاٹل کی صدارت میں امن کمیٹی کی میٹنگ کی تھی تاکہ خطے میں امن اور معمول کی بحالی کو تیز کیا جا سکے۔ڈوڈہ اور بھلیسہ قصبوں میں امتناعی احکامات نافذ رہے، جہاں احتیاطی اقدام کے طور پر موبائل انٹرنیٹ اور وائی فائی خدمات بدستور معطل رہیں۔ایک عہدیدار کہا’’کسی تازہ احتجاج کے بغیر رات بھر صورتحال پرسکون رہی۔ تاہم، حساس علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ، وسیع حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی نماز کے پیش نظر ڈوڈہ شہر میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور گشت کو تیز کر دیا گیا ہے۔ڈوڈہ ٹاؤن، بھدرواہ، گندوہ اور ٹھاٹھری کے ارد گرد تعیناتی کو مضبوط کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر انتظامی اعلیٰ اختیارات کے حوالے سے شدید کشیدگی کے درمیان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے سرکاری دفاتر کے قریبخاردار تاریں لگائی گئیں۔پولیس کی گاڑیوں نے علاقے میں گشت کیااور اعلانات کرتے ہوئے رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کی تاکید کی۔بھدرواہ شہر میں بہر حال، جمعہ کو کام کرنے والی دکانوں اور کاروباری اداروں کے ساتھ معمول کی جھلک نظر آئی۔ڈی آئی جی شریدھر پاٹل نے لوگوں کو یقین دلایا کہ صورتحال تقریباً قابو میں ہے۔ ڈی آئی جی نے جمعرات کی رات صحافیوں کو بتایا’’ہم وادی چناب کے لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ مکمل طور پر معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ہم اس طرف بڑھ رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً 40شہریوں نے میٹنگ میں بات چیت میں حصہ لیا، جس کے دوران انہوں نے قیمتی تجاویز شیئر کیں۔ انکاکہناتھا’’میں امن کو یقینی بنانے کے لیے ڈوڈہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہم نے واقعے کے دوران 60-70لوگوں کو حراست میں لیا تھا، ان میں سے کئی کو بانڈز پر رہا کر دیا گیا ہے۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا‘‘۔ انتظامیہ نے عوامی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے 4سے شام 6بجے تک سختیوں میں نرمی برتی اور لوگوں سے کہاگیا کہ وہ راشن و دیگر غذائی اجناس کی خریداری کریں۔ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ ہرویندر سنگھ نے ڈی آئی جی ڈی کے آر رینج شری دھر و ایس ایس پی ڈوڈہ سندیپ مہتا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالات نارملسی کی طرف آرہے ہیں اور صورتحال بہتر ہوتے ہی تمام بندشوں کو ہٹایا جائے گا۔