اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے شہر و گام میںنویں روز بازاروں میں رونق لوٹ آئی جبکہ ضلع میں تین ہفتے بعد سکول کھل گئے۔اس دوران 2جی کی رفتار سے موبائل انٹرنیٹ سروس بھی 6روز بعد بحال کی گئی اور دفعہ 163 مکمل طور پر ہٹایا گیا۔تفصیلات کے مطابق رواں ماہ کی 8 تاریخ کو رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کرکے کٹھوعہ جیل میں بند کیا گیا جس کے بعد ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری و گندوہ بھلیسہ میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے اور منگل کی دیر شام تک جاری رہے۔اس دوران انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے ضلع میں موبائل انٹرنیٹ سروس و تمام ادارے بند رکھے جبکہ ضلع بھر میں دفعہ 163نافذ کرکے کرفیو جیسی بندشیں رہیں اور کئی گرفتاریاں بھی عمل میں لائیں گئیںتاہم حالات میں بہتری آتے ہی اتوار کو انتظامیہ نے ضلع سے دفعہ 163 ہٹاکر سکول کھولنے کے احکامات جاری کئے گئے تاہم تحصیل کاہرہ و چلی پنگل میں پیر کو بندشیں برقرار رہیں اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔ اس دوران سیول سوسائٹی کے ساتھ منعقد میٹنگوں و عام آدمی پارٹی کی جانب سے دی گئی احتجاجی کال واپس لینے کے ساتھ ہی پیر کو دیر شام ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ نے کاہرہ و چلی پنگل سے دفعہ 163ہٹانے و منگل کو سکول کھولنے کے احکامات جاری کئے۔ ضلع بھر میں 2جی کی رفتار سے موبائل انٹرنیٹ سروس بھی بحال کی گئی۔منگل کو ضلع کے شہر و گام میں بازار و دوکانیں کھولیں گئیں اور کہیں سے بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔اس دوران ڈوڈہ ضلع کے سبھی تعلیمی اداروں میں ٹھیک تین ہفتے بعد تمام سکول کھل گئے اور بچے خوشی خوشی گھر سے سکولوں کے لیے روانہ ہوئے۔اس دوران سکولوں میں بھی بہاریں لوٹ آئیں تاہم گذشتہ دنوں کی طوفانی بارشوں سے کئی سکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔پیر کو تعلیمی زون بھٹیاس کے علاوہ ضلع کے دیگر علاقوں میں سکول کھولے گئے اور منگل کو تعلیمی زون بھٹیاس میں بھی ٹھیک تین ہفتے بعد تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئیں۔