۔81افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا، 70رہا ،11افراد زیر تفتیش:ایس ایس پی ڈوڈہ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ کے ممبر اسمبلی معراج ملک کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کے بعد اشتعال انگیز مواد اور غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں ڈوڈہ ، کشتواڑ او ر رام بن رینج میں تین دنوں کے اندر 300سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا گیا ۔حکام کے مطابق ان تینوں اضلاع کے آئی ٹی سیلز نے فیس بک، ایکس اور انسٹاگرام پلیٹ فارمز کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی اور بدامنی کو ہوا دینے کے مقصد سے مورف شدہ تصاویر، مسخ شدہ ویڈیوز اور من گھڑت پوسٹس شیئر کرنے میں ملوث اکاؤنٹس کا سراغ لگایا۔پولیس ذرائع نے تصدیق کی کہ ان اکاؤنٹس کو چلانے والے متعدد شناخت شدہ ہینڈلرس کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) کی سفارش کی گئی ہے۔ جبکہ جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں مقامی طور پر کچھ اکاؤنٹس کا پتہ لگایا گیا۔ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے باقی کو مستقل طور پر بلاک کرنے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کو بھی لکھا ہے۔عہدیداروں نے کہا کہ پروپیگنڈے میں بنیادی طور پر اقعات کی گمراہ کن ٹائم لائنز اور ڈوڈہ میں موجودہ مظاہروں کے طور پر پیش کردہ غیر متعلقہ تصاویر شامل ہیں۔ ایک افسر نے کہا کہ مواد جان بوجھ کر عوام کو اکسانے اور تناؤ کا غلط احساس پیدا کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ڈی آئی جی ڈوڈہ کشتواڑ رام بن رینج شریدھر پاٹل نے کہا کہ تینوں اضلاع کے آئی ٹی سیلز نے فرضی خبریں پھیلانے والوں کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔اسی دوران سنیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈوڈہ سندیپ مہتا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے ویڈیوز، بیانات یا کسی بھی مواد کو پوسٹ کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، اور سوشل میڈیا مانیٹرنگ سیل مشتبہ اکاؤنٹس کو فعال طور پر ٹریک کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 81افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے 70کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ 11سے پوچھ گچھ جاری ہے۔دریں اثنا، ایس ایس پی نے کہا کہ پل ڈوڈہ میں ایک معصوم بچی کی بدقسمتی سے موت کی تحقیقات اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ڈوڈہ پولیس کی سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کے متعلق وارننگ جاری
اشتیاق ملک
ڈوڈہ// سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات کی روشنی میں، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ڈوڈہ سندیپ مہتا نے ضلع میں تمام سوشل میڈیا صارفین کے لیے ایک اہم انتباہ جاری کیا ہے ۔ ایس ایس پی نے جعلی خبروں، پرانی ویڈیوز، نفرت انگیز تقاریر، یا کسی بھی ایسے مواد کو شیئر کرنے سے پرہیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں، خلل ڈالنے ، یا عوام میں بے چینی کو فروغ دینے کے باعث ہوں۔ایس ایس پی نے واضح کیا کہ غیر تصدیق شدہ یا اشتعال انگیز مواد کو پھیلانا ایک سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔ شہریوں سے کہا گیا کہ وہ معلومات کو شیئر کرنے یا آگے بھیجنے سے پہلے ان کی درستگی کی مکمل تصدیق کریں۔لوگوں سے کہا گیا کہ وہ گمراہ کن یا اشتعال انگیز پوسٹس کا سامنا کرنے کی صورت میں مقامی پولیس اسٹیشنوں کو اس کے متعلق اطلاع دیں یا سرکاری مدد کا استعمال کریں۔ڈوڈہ پولیس نے پورے ضلع میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور رہائشیوں سے غلط معلومات اور افواہوں کے خلاف لڑائی میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔