عظمیٰ نیوز ڈیسک
واشنگٹن//امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد عوام سے اتحاد، یکجہتی اور تشدد کا خاتمہ کرنے پر زور دیا ہے ۔قوم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے اعتراف کیا کہ صدارتی انتخاب میں خطرات بہت زیادہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو میدان جنگ نہیں بنانا چاہیے ، سیاسی بیان بازی کافی حد تک بڑھ گئی ہے جسے ہر صورت کم کرنے کی ضرورت ہے ۔امریکی صدر نے کہا کہ اختلاف کا مطلب دشمنی نہیں ہونا چاہیے ، اختلافات بیلٹ باکس کے ذریعے حل کرتے ہیں گولی سے نہیں۔جو بائیڈن نے بتایا کہ حملہ آور کا مقصد تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے تاہم ٹرمپ کے محافظوں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے اچانک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اور گولی بظاہر سابق امریکی صدر کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی تھی، امریکی میڈیا نے تحقیقاتی ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی عمر 20 سال ہے اور اس کا تعلق ریاست پینسلوینیا سے ہے ۔
ادھر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے انہیں فون کرکے حملے کی شدید مذمت کی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ قاتلانہ حملے مجھے شیڈول تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے ۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوانیا میں ریلی کے دوران ہونے والے حملے کے بعد نئے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے امریکیوں سے متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملواکی میں ہونے والے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں لازمی شرکت کروں گا۔
حملہ آور سے متعلق نئی تفصیلات سامنے
عظمیٰ نیوز ڈیسک
واشنگٹن//ہفتے کو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ ہوئی جس سے وہ زخمی ہوگئے اور فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، گولی بظاہر ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا 20 سال کا مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے جو یاست پینسلوینیا کا ہی رہائشی ہے ۔ تاہم ابھی حملہ کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے ۔امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی کے مطابق ڈونلنڈ ٹرمپ کی ریلی میں مشتبہ حملہ آورنے اکیلے سب کچھ کیا ، حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کوئی دھمکی آمیز موادنہیں ملا۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بم اسپیشلسٹ نے حملہ آور کی گاڑی سے مشکوک ڈیوائس قبضے میں لے لی، حملہ آور نے جو بندوق استعمال کی اسے اس کے والد نے قانونی طور پر خریدا تھا۔اس کے علاوہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ حملہ آور تھامس کروکس کا کوئی فوجی بیک گراؤنڈ نہیں، حملہ آور کی گاڑی میں دھماکا خیز اشیا بھی تھیں، گاڑی ٹرمپ کی ریلی کے مقام سے نزدیک پارک تھی۔
امریکی سینیٹ کی ہوم لینڈسکیورٹی کمیٹی ٹرمپ پرقاتلانہ حملے اورسکیورٹی کی ناکامی کی تحقیقات کرے گی۔