یو این آئی
واشنگٹن// امریکی ایوان نمائندگان کے مرکزی تفتیشی بورڈ کی نگرانی کمیٹی نے سابق صدور اور موجودہ صدر کی سکیورٹی کی ذمہ دار امریکی خفیہ سروس کے ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل کو سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر جان لیوا حملہ کے سلسلے میں طلب کر لیا گیا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، نگرانی کمیٹی نے چیٹل کو 22 جولائی کو ہونے والی سماعت میں گواہی کے لیے طلب کیا ہے۔ پینل نے سوشل میڈیا پر شائع بیان میں کہا کہ “ہم ملک کے سابق صدر کے اقدام قتل کے بارے میں جواب چاہتے ہیں‘‘۔فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے اسپیشل ایجنٹ کیون روجیک نے اس سے قبل ایک نیوز کانفرنس میں کہا، “یہ حیران کن ہے کہ سیکریٹ سروس کی طرف سے ہلاک ہونے سے قبل بندوق بردار اسٹیج پر فائرنگ کرنے میں کامیاب رہا”۔جب ٹرمپ کی سکیورٹی کے ذمہ دار سیکرٹ سروس کے اہلکاروں سے پوچھا گیا کہ کیا سکیورٹی کی خلاف ورزی ہوئی ہے، تو انہوں نے کہا کہ فعال تفتیش سے انہیں اس کا اندازہ لگانے کی اجازت نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی یہ جانچ کر رہی ہے کہ یہ کیسے ہوا، لیکن ذمہ داری واضح طور پر سیکرٹ سروس پر عائد ہوتی ہے۔ سیکرٹ سروس کا ایک ہی کام – ریاستہائے متحدہ کے موجودہ اور سابق صدور کی حفاظت کرنا – اور وہ کل رات بری طرح ناکام ہو گئے۔ایسے ہی ایک حملے میں سابق صدر رونالڈ ریگن کو سینے میں گولی ماری گئی تھی، اس حملے کو 43 سال ہو چکے ہیں۔
وہ اس قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔آج امریکی سیاست دان اور عوام جاننا چاہتے ہیں کہ رائفل سے لیس حملہ آور ریلی کے مقام کے نزدیک گھر کی چھت پر کیسے پہنچا اور اس نے پوڈیم کی طرف کیسے چار گولیاں چلائیں۔
ٹرمپ محفوظ ہیں خوشی ہوئی:بائیڈن
یو این آئی
واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ جان لیوا حملے میں بال بال بچ گئے اور وہ پوری طرح صحت مند ہیں۔مسٹر بائیڈن نے ہفتے کی شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ انہیں مسٹر ٹرمپ کی ریلی میں فائرنگ کے بارے میں مطلع کیا گیا ۔ انہوں نے کہا ’’مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ وہ محفوظ ہیں اور میں ان کے لیے، ان کے خاندان اور ریلی میں شریک ہر شخص کے لیے دعا گو ہوں۔
‘‘واضح رہے کہ ٹرمپ ہفتہ کی شام پنسلوانیا کے بٹلر میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ایک نامعلوم بندوق بردار کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔ محافظوں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔ کل شام 6 بجکر 15 منٹ پر ہونے والی فائرنگ میں کم از کم ایک شخص کی موت ہو گئی اور دو شدید زخمی ہو گئے۔
حملہ آور کی شناخت ہوئی | ایف بی آئی تحقیقات کر رہی ہے
یو این آئی
واشنگٹن// امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر ہفتہ کی شام ہوئے جان لیوا حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔مقامی میڈیا نے اتوار کو علی الصبح اطلاع دی کہ ایف بی آئی نے حملہ آور کی شناخت پنسلوانیا کے 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے طور پر کی ہے اور اس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔’این بی سی’ اور ‘سی بی ایس’ نے ایف بی آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ” ایف بی آئی نے پنسلوانیا کے بٹلر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران ان پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت پنسلوانیا کے بیتھل پارک کے 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے طور پر کی ہے۔واقعے کے فوری بعد الرٹ سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔ اس کے لیے ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور الرٹ سیکورٹی اہلکاروں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔اس حملے میں ٹرمپ کے دائیں کان میں گولی لگی اور وہ بال بال بچ گئے۔ اس واقعے میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے اور ٹیکساس کے ریپبلکن ایم پی رونی جیکسن کے بھتیجے سمیت دو افراد شدید طورپر زخمی ہو گئے۔ جیکسن نے ‘فاکس نیوز’ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بھتیجے کی ‘گردن’ میں چوٹ لگی ہے۔ ایک گولی اس کی گردن سے گزری جس سے خون بہہ رہا تھا۔ ایم پی نے اس واقعہ کو ‘خوفناک تجربہ’ قرار دیا۔سیکریٹ سروس نے ایک بیان میں کہا، ’’شوٹر مارا گیا‘‘۔
ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور دو دیگر تماشائی زخمی ہو گئے۔ اس واقعے کی تحقیقات قتل کی کوشش کے طور پر کی جا رہی ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن سمیت پوری دنیا کی اہم شخصیات نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔