سرینگر // سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے معروف گلوکار و موسیقار عدنان سمیع کے گذشتہ شام منعقد ہونے والے میوزک کنسرٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کنسرٹ کی خالی کرسیوں نے کشمیر کی حقیقت کو سامنے لایا ہے۔ تاہم عدنان سمیع کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ کنسرٹ سے حواس باختہ ہوئے ہیں اور ایسے ذرائع پر تکیہ کئے ہوئے ہیں جو انہیں جھوٹی معلومات فراہم کررہے ہیں۔واضح رہے کہ کنسرٹ میں قریب تین ہزار لوگوں بشمول اہم شخصیتوں، سرکاری عہدیداروں، تسلیم شدہ صحافیوں اور کچھ طالب علموں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ تاہم مدعوئین میں عام عوام شامل نہیںتھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کنسرٹ کے دوران بعض تصویریں اور ویڈیوز نمودار ہوئیں جن میں کنسرٹ کے مقام پر سینکڑوں کرسیوں کو خالی دیکھا گیا۔ عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’خالی سیٹوں اور کنسرٹ کے شروع ہونے میں تاخیر نے موجودہ کشمیر کی تصویر سامنے لائی۔ خالی ہوٹل، کمزور طرز حکمرانی اور عوام الناس کی افسردگی‘۔ عبداللہ دراصل مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو کے ٹویٹ ’یہ (کنسرٹ) جموں وکشمیر حکومت اور وزارت داخلہ کی ایک کوشش ہے کہ کشمیر کو اسی نگاہ سے دیکھا جائے جس کے لئے یہ جانا جاتا ہے‘۔ عدنان سمیع نے عمر عبداللہ کے خالی سیٹوں سے متعلق ٹویٹ پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ’بھائی جان آپ تو سابق وزیر اعلیٰ ہیں،آپ کو ایک میوزک کنسرٹ سے حواس باختہ نہیں ہونا چاہیے، ظاہر ہے کہ آپ کے ذرائع صحیح نہیں ہیں، وہ آپ سے جھوٹ بول رہے ہیں، میں کنسرٹ کی تصویریں پوسٹ کررہا ہوں‘۔ سابق وزیر اعلیٰ نے عدنان سمیع کی ناراضگی پر کہا ’میں آپ کے کنسرٹ سے ناخوش نہیں ہوں، حقیقت یہ ہے کہ میں خوش ہوں کہ لوگوں کو موسیقی کی شام سے محضوظ ہونے کا موقع مل گیا، میں ایک زمانے میں آپ کے کنسرٹوں کو بہت پسند کرتا تھا‘۔عمرعبداللہ نے کہا کیا آپ خود کو بہت بڑا اسٹار سمجھتے ہیں، کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ اخباروں میں عمر اور عدنان کی لڑائی کی خبر لگے، مگر میں ایسا نہیں چاہتا، آپ سری نگر کا مزہ لیجئے، ۔ اس دوران عمر عبداللہ نے کرن رجیجو کے ٹویٹ کے ردعمل میں مزید لکھا ’موسیقی کو موسیقی کی نگاہ سے ہی دیکھا جانا چاہیے تھا۔ وزارت داخلہ اس کو پروپیگنڈے کے طور پر کیوں استعمال کررہی ہے؟‘۔