عظمیٰ نیوز سروس
جموں// شمالی ریلوے نے کٹھوعہ کے سٹیشن ماسٹر کو نوکری سے ہٹا دیا جہاں سے گزشتہ ماہ ایک ڈرائیور کے بغیر مال بردار ٹرین تقریباً 70 کلومیٹر تک پنجاب کے اچی بسی تک 70 سے 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلی ۔نوٹس میں “نوکری سے ہٹائے جانے” کی وجہ “غفلت” بتائی گئی ہے جس کے نتیجے میں “بڑا واقعہ” جانوں کے ضیاع کا سبب بن سکتا تھا۔ٹرین کیآپریٹر( ڈرائیور) کو پہلے ہی ہٹا دیا گیا ہے۔ فیروز پور ڈویژن کے متعلقہ انضباطی حکام کے ذریعہ ڈرائیور اور سٹیشن ماسٹر کو نوٹسزبھیجے گئے ہیں۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں کو 25 فروری کے واقعے کے دن سے ہی ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا تھا۔تاہمواقعے میں ملوث دیگر ریلوے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا تعین نہیں ہوسکا۔ نوٹس نے کہاگیا ہے ’’ ڈرائیور انجن کے ساتھ ساتھ ویگنوں کے تمام بریک لگا کر ٹرین کو مستحکم کرنے میں ناکام رہا تھا، سٹیشن ماسٹر، تروینی لال گپتا نے بھی اصولوں کو نظر انداز کیا اور “اپنے فرض کو پورا کرنے میں ناکام رہے” ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ صبح 5:20 بجے کنٹرول روم نے سٹیشن ماسٹر کو ڈرائیور سے ٹرین کو جموں لے جانے کے لیے کہا لیکن ڈرائیور نے انکار کر دیا کیونکہ ٹرین میں نہ تو گارڈ کا کوچ تھا اور نہ ہی کوئی گارڈ۔رپورٹ کے مطابق کنٹرول روم نے ڈرائیور کو ٹرین بند کرنے، اپنی ذمہ داریوں سے فارغ ہونے اور جموں جانے کے لیے ٹرین لینے کو کہا۔ ڈرائیور نے صبح 6 بجے کے قریب سٹیشن ماسٹر کو چابیاں سونپیں اور جموں کے لیے روانہ ہوگیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرین صبح 6 بجے سے صبح 7:10 بجے تک بغیر پائلٹ کے رہی۔