سرینگر//این آئی ائے کی طرف سے ڈاکٹر سید نسیم گیلانی کو مسلسل ہراساں کرنے کی کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے حریت نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے سازش رچنے کا مقصد سید علی گیلانی کے عزم اور موقف کو توڑا جائے۔حریت بیان کے مطابق ڈاکٹر نسیم گیلانی کو این آئی نے25ستمبر کے روز ذاتی طور پر دہلی ہیڈ کواٹر میں حاضر رہنے کی ہدایت دی تھی،جس کے بعد منگل کو بھی ان سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رہا۔ بیان میں کہا گیا کہ این آئی غیر ضروری طور پر سید علی گیلانی کے اہل خانہ کو ہدف بنا رہی ہے،اور ان سے انتقام لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل این آئی ائے نے الطاف احمد شاہ،ایاز اکبر،پیر سیف اللہ،راجہ معراج الدین کلوال کو طلب کر کے حراست میں لیا جس کے بعد دیگر لوگوں جن میں شبیر احمد شاہ، شاہد الاسلام،ڈاکٹر بلقیس،آغا سید حسن، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم،حاجی غلام نبی سمجھی، نور محمد کلوال،نعیم احمد خان،فاروق احمد ڈار،شاہ ولی محمد،اعلیٰ فاضلی،چودھری عبدالرزاق کے علاوہ محمد یاسین خان سمیت کو دہلی طلب کر کے یا تو پوچھ تاچھ کی گئی،یا تو انہیں حراست میں لیا گیا۔حریت کانفرنس نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ نے تمام حربوں کو بروائے کار لاکر ہمارے موقف کو توڑنے کی کوشش کی،تاہم ناکام ہوگئے،جبکہ عوام نے یک آواز اور یک سمت میں جدوجہد کو جاری رکھا۔اس دوران سید علی گیلانی نے ڈاکٹر معراج الدین منشی کے انتقال پر سخت رنج و صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہ مرحوم موجودہ تحریک ایک خیر خواہ تھے۔ادھر سید علی گیلانی کی ہدایت پر محمد رفیق اویسی،محمد اشرف اور غلام محمد میر نیمرحوم ڈاکٹرمعراج الدین کے گھر جاکر اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا