سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں غریب طبقہ سے وابستہ مریض ادویات کی عدم ستیابی کے سبب دم توڑ رہے ہیں کیوں کہ ادویات خریدنے کی ان میں قوت نہیں ہوتی ۔ ڈاک نے ڈاکٹروں پر زوردیا ہے کہ وہ مریضوں کوجینرک ادویات تجویز کریں ۔انہوںنے کہا ہے کہ یہاں لوگوں میں یہ غلط فہمی پیداکی گئی ہے کہ سستی ادویات بیماری پر کم اثر انداز ہوتی ہے بلکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے ۔جنرک ادویات بھی اتنی ہی موثر ہے جتنی کی برانڈڈ کمپنیوں کی دوائیاں ہوتی ہیں۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے ڈاکٹروں پر زوردیا ہے کہ وہ مریضوں کیلئے جنرک ادویات بھی تجویز کیا کریں کیوںکہ نامی گرامی کمپنیوں کی ادویات کو خریدنے کی قوت نہ رکھنے کی وجہ سے غریب مریض دم توڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنرک ادویات برانڈڈ کمپنیوں کی ہی نقل دوائی ہوتی ہے اور اسی طرح موثر ہیں جس طرح بڑی کمپنیوں کی ادویات بیماری پر اثر کرتی ہے ۔ ڈاکٹر نثارلحسن نے کہاکہ جینرک ادویات بنانے والی کمپنیوں کے اخراجات کم ہوتے ہیں وہ اپنی ادویات کی تشہیر پر خرچہ نہیں کرتی ،اس لئے ان کی ادویات برانڈڈ کمپنیوں کے مقابلے میں سستی ہوتی ہے تاہم وہ بالکل موثرہوتی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جموںکشمیر میں 24 لاکھ سے زیادہ افراد کو مالی کمی کی وجہ سے ادویات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کینسر کے بیشتر مریض علاج پر خرچہ اور مہنگی ادویات خریدنے کی قوت نہ رکھنے کی وجہ سے مرتے ہیں کیونکہ وہ مہنگی برانڈڈ دوائیوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔جنرک دوائیں کینسر کے مریضوں کو علاج معالجے کے قابل بناتی ہیں اور اس کے نتیجے میں جانیں بچ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے دوران پایا گیا ہے کہ جنرک ادویات کے استعمال سے کینسر مریضوں کی اموات میں کمی ہوئی ہے ۔لانسیٹ میڈیکل جریدے میں شائع ہونے والی دو تحقیقی مکالوں سے پتہ چلا ہے کہ چھاتی کے کینسر میں مبتلا سن یاس پار کرچکی خواتین میں چھاتی کے کینسر میںدو سستی دوائیں ’ ارومیٹاز انہبیٹرز اور بائی فوسفونیٹس‘نمایاں طور ان کے بقاء کی شرح میں اضافہ کرتی ہیں۔ بلڈ کینسر کے لئے ادویات کے استعمال سے بہت سی جانیں بچ گئیں۔ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ دائمی بیماریوں جن میں شوگر،بلڈپریشر، دل کے امراض، چھاتی کے امراض ، ایڈس جیسی بیماریوں کیلئے جنرک ادویات کے استعمال سے مریضوں کی زندگیاں بچ جاتی ہیں کیوں کہ مہنگی ادویات لمبے عرصے تک لینا لوگوںکو مالی طور پر کنگال بنادیا دیتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ یہاں پر لوگوں میں یہ غلط فہمی پیدا کی گئی ہے کہ سستی دوائی زیادہ موثر نہیں ہوگی بلکہ اس غلط فہمی کو اب ختم کرنا ہوگا۔ انہوںنے ڈاکٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ مریضوں کیلئے جنرک ادویات تجویز کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ مریض ادویات حاصل کرکے بیماریوں سے چھٹکارا پائیں ۔