متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم،نقصانات کا تخمینہ لگانے میں تیزی لانے کی ہدایت
عظمیٰ نیوزسروس
ہیرا نگر/رام گڑھ//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے پاک بھارت بین الاقوامی سرحد کے زیرو لائن کے ساتھ پہاڑ پور گاؤں کا بھی دورہ کیا جو سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے متاثرین سے ملاقات کی اور انہیں ان کی بحالی میں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ اس موقع پر انہوں نے متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا۔ وزیر نے ایک متاثرہ روپ لال کے خستہ حال گھر کا بھی دورہ کیا اور خاندان کے ساتھ کچھ وقت گزارا، اور اہل خانہ کی طرف سے چائے پلائی۔ انہوں نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی جنہوں نے سیلاب کی وجہ سے اپنی کھڑی فصلوں کو ہونے والے نقصان کے بارے میں بتایا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ فصلوں کے نقصان کا تخمینہ لگانے میں تیزی لائی جائے تاکہ متاثرہ کسانوں کو جلد از جلد معاوضہ فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع انتظامیہ نے ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کے تحت راحت کے لیے مکمل یا جزوی طور پر تباہ شدہ مکانات کی فہرست پہلے ہی پیش کر دی ہے۔ سرحدی علاقوں میں راحت کے لیے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ سرحدی باشندوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے 50 لاکھ روپے مالیت کی نینو ٹیکنالوجی پر مبنی گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔قبل ازیں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سیلاب متاثرین کے لیے لگائے گئے ریلیف کیمپ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے موبائل اور گھریلو واٹر فلٹر اور پیوریفائنگ یونٹس کا معائنہ کیا اور انہیں متاثرہ علاقوں میں نصب کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیا تاکہ متاثرین کو اس مشکل وقت میں پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ یونٹس سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی صفائی کی ضروریات کو پورا کریں گے اور آفت زدہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کریں گے۔گھریلو پانی صاف کرنے والے یونٹ گھریلو استعمال کے لیے بنائے گئے ہیں اور بجلی کی ضرورت کے بغیر پینے کے پانی کو صاف کر سکتے ہیں، جب کہ موبائل واٹر پیوریفائنگ یونٹ، جس کی صلاحیت 3000-4000 لیٹر فی گھنٹہ ہے، کسی بھی ذریعہ سے پانی کھینچ سکتا ہے اور جس گاڑی پر یہ نصب کیا گیا ہے اس سے بجلی سے چل سکتا ہے۔ توقع ہے کہ ان یونٹس کے آغاز سے کمزور علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی رسائی کو تقویت ملے گی۔بعد ازاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بارڈر آؤٹ پوسٹ پہاڑ پور کا دورہ کیا جہاں انہیں علاقے میں سیلاب کے وقت بچاؤ اور راحت کاری کے دوران بارڈر فورس کے کردار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے قدرتی آفات کے دوران جوانوں کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قیمتی جانوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جوان سب سے آگے رہے اور مقامی سول انتظامیہ سے پہلے ہی متاثرہ لوگوں تک پہنچے۔ ڈاکٹر سنگھ نے جوانوں کے ساتھ چائے کا کپ بھی پیا۔ انہوں نے اجتماع کو مطلع کیا کہ حکومت ہند دریائے اُجھ پر کثیر المقاصد ڈیم کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔اپنے دورے کے آخری مرحلے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سانبہ ضلع کے رام گڑھ کے سرحدی علاقے میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے سانبہ کے بی او پی تنور، کمور میں بی ایس ایف کے جوانوں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی میں مقامی انتظامیہ کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر پہلے ہی متاثرین کے لیے ہر طرح کی مدد کا وعدہ کر چکے ہیں۔