سمت بھارگو
راجوری// راجوری ضلع کے ڈانگری علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں نے 3 رہائشی مکانوں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 10افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں4 کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی جبکہ مزید 2 کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں ہیلی کاپٹر سے جموں منتقل کردیا گیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔
مہلوکین و مضروبین
ڈانگری راجوری میں پیش آئے اندھا دھند فائرنگ کے واقعہ میں 4افراد کی موت واقع ہوئی ۔ انکی شناخت23سالہ دیپک کمار ولد راجندر کمار،45سالہ ستیش کمار ولد ست پال ، 32سالہ شیشو پال ولد پریتم لال اور57سالہ پریتم لال ولد لال چند کے بطور ہوئی ہے۔زخمی ہونے والے 6افراد میں38سالہ پون کمار ولد ست پال۔27سالہ روہت پنڈت ولد گوپال داس، 35سالہ سروج بالا زوجہ ستیش کمار،17سالہ ردھم شرما ولد ستیش کمار اور 32سالہ پون کمار ولد ست پال شامل ہیں۔
واقعہ کیسے ہوا؟
راجوری قصبے سے قریب 8کلو میٹر دور اتوار کی شام 7بجے نامعلوم بندوق برداروں کا ایک گروپ نمودار ہوا اور وہ ایک ایک کر کے تین رہائشی مکانوں میں گھس گیا اور وہاں موجود مکینوں پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 10افراد زخمی ہوئے۔مقامی لوگوں کے مطابق بندوق برداروں کا گروپ پہلے ایک مکان میں داخل ہوا، اسکے بعد 50میٹر دور دوسرے مکان میں اور پھر سو میٹر دور تیسرے مکان میں داخل ہوا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اسلحہ برداروں نے مکانوں میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کی اور ان مکانوں میں موجود اندر داخل ہوتے ہی جو بھی لوگ موجود تھے وہ گولیوں کا نشانہ بنے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ بندوق برداروں نے مزید کئی رہائشی مکانوں میں بھی گھسنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام ہوئے اور وہاں سے بھاگ گئے۔ فائرنگ رک جانے کے بعد آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروں سے باہر آئے اور اس دوران فوری طور پر پولیس و فوج کو مطلع کیا گیا جس کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد یہاں پہنچ گئی اورانہوںنے زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی جی ایم سی ہسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے چار شہریوں کو مردہ قرار دیا۔میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود نے بتایا کہ چار افراد جنہیں گولیاں لگیں تھی ، موقع ہی ہلاک ہوئے تھے۔انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں کل 10 زخمی لائے گئے۔ جن میں سے چار کی موت ہوئی، 2کی حاکت نازک ہے اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا جبکہ 4زخمی راجوری میں زیر علاج ہیں۔مقامی سر پنچ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اتوار سات بجے کے قریب راجوری کے ڈانگری گائوں میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے لگا شائد نئے سال کی آمد پر لوگ پٹاخے چھوڑ رہے ہیں تاہم کچھ عرصے کے بعد پھر فائرنگ شروع ہوئی۔سرپنچ نے بتایا کہ بندوق برداروں نے دو سے تین رہائشی مکانوں پر حملہ کیا ۔غنیمت یہ رہی ہے کہ فائرنگ کے بعد لوگوں نے مین گیٹ بند کئے۔اْن کے مطابق تین رہائشی مکانوں پر فائرنگ کے بعد بندوق برداروں نے مزید کئی مکانوں کے اندر گھسنے کی کوشش کی تاہم وہ اسمیں ناکام ثابت ہوئے۔سرپنچ کے مطابق پولیس کو بھی اس بارے میں جانکاری فراہم کی تاہم وہ ایک گھنٹے دیر سے پہنچی۔
پولیس بیان
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے واقعہ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ راجوری کے ڈانگری گائوں میں فائرنگ کا واقع پیش آیا۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں3 انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔انہوں نے مزید کہاکہ سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی ہے اور ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تین عام شہری ہلاکت کے بعد علاقے میں خو ف وہراس پایا جارہا ہے اور سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو علاقے میں تعینات کردیا گیا ہے۔ ادھر پولیس نے کہا کہ حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی گئی ہے اور کئی مقامات کو گھیرے میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ڈانگری کے 10کلو میٹر کے احاطے میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
راجوری میں بندھ کی کال | سیکورٹی بڑھادی گءی
سمت بھارگو
راجوری // ڈانگری گاوں میں پیش آئے دلدوز سانحہ کے بعد علاقے میں انتہائی کشیدگی پائی جاتی ہے. شہری ہلاکتوں کے خلاف آج راجوری میں احتجاجی ہڑتال کرنے کی کال دی گئی ہے. راجوری بندھ کی کال سناتن دھرم سبھا، ٹریڈرس فیڈریشن اور دیگر انجمنوں نے دی ہے. ان تنظیموں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ باہمی بھائی چارہ کو مضبوط بنانے کے لئے اتحاد اور اتفاق کا بھرپور مظاہرہ کرے. انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سب کے لئے انتہائی درد ناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے. دریں اثناء امن و قانون کی صورت حال بناے رکھنے کے لئے راجوری قصبہ اور ملحقہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں اضافہ کردیا گیا ہے.