سرینگر//جنوبی کشمیر کے چھی گنڈ شوپیاں میں 20روزقبل فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ کے دوران شدید زخمی ہونے کے بعد جاں بحق دوشیزہ سائمہ وانی کی ہلاکت سے متعلق مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے آئی جی کشمیر کے علاوہ ضلع ترقیاتی کمشنر شوپیاں کے نام نوٹسیںجاری کیں۔ چھی گنڈ شوپیاں میں24جنوری کو جھڑپ میں حزب المجاہدین سے وابستہ2جنگجو جاں بحق ہوئے تھے،جبکہ فائرنگ کے دوران ایک شہر ی شاکر احمد میر کے ہلاک ہونے کے علاوہ حزب جنگجو سمیر وانی کی بہن صائمہ وانی اور مالک مکان غلام حسن بٹ کی بیٹی سمی بٹ سمیت ایک درجن کے قریب شہری زخمی ہوئے تھے۔ صائمہ وانی 18دنوں تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں10فروری کو زخموں کی تاب نہ لا کر چلی بسی۔اس سلسلے میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن میں ایک پیٹشن دائر کی گئی۔کمیشن چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے پولیس کے صوبائی سربراہ کے علاوہ ایس پی شوپیاں اور ڈپٹی کمشنر شوپیاں کو واقعے سے متعلق مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ کمیشن میں عرضی دائر کی گئی ہے،جس میں24جنوری کو جھڑپ کے دوران زخمی،اور مابعد17دنوںبعدجاں بحق ہونے والی دوشیزہ صائمہ وانی کی ہلاکت سے متعلق کمیشن کے تحقیقاتی شعبے سے جانچ کی دہائی دی گئی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے’’ صائمہ وانی جاں بحق حزب جنگجو سمیر وانی کی ہمشیرہ تھی،جبکہ سمی بٹ،اس مالک مکان کی بیٹی ہے، جس کے گھر میں جھڑپ ہوئی‘‘۔ عرضی میں صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے جوائنٹ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ فاروق احمد جان کا انگریزی روزنامہ’’ گریٹر کشمیر ‘‘اخبار میں چھپے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا’’ صائمہ وانی دختر ہلال احمد کے سر میں گولی لگی تھی،جو سر کو چیرتی ہوئی دماغ کے اندر چلی گئی،اور وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جاں بحق ہوئی‘‘۔