چھاترو// چھاترو سب ضلع میں ماحول کو پاک بنانے کی غرض سے محکمہ دہی ترقی بلاک اندروال کی جانب سے ماڈل ہائراسکنڈری اسکول چھاترو میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت پروگرام آفیسر بلاک اندروال راشد قاضی نے کی جب کہ چھاترو کے سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے طلباء نے شرکت کی۔ اس موقع پر طلباء کی ایک ریلی نکالی گئی اس ریلی میں ہائراسکنڈری اسکول چھاترو فرقان اکیڈمی چھاترو مڈل اسکول چھاترو ایورگرین اسکول چھاترو کے طلباء نے شرکت کی۔ طلباء کے ہاتھوں میں تختیاں تھیں جن پر پالتھین کے استعمال کے مضر اثرات کے متعلق پیغام تحریر تھے اور وہ ماحولیاتی آلودگی کے خلاف نعرہ بازی بھی کر رہے تھے ۔ریلی ،جس میں 600 کے قریب طلباء نے شرکت کی، ہائراسکنڈری اسکول چھاترو سے شروع ہو کر بس اڈہ و بازار سے گزر کر ڈوگہ کے مقام پر ختم ہوئی۔ پالتھین مخالف مہم کو زمینی سطح پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے چھاترو دیلر چنگام کے بازاروں میں دکانوں کا معائینہ کی گیا اور7 کلو پالتھین لفافے ضبط کئے گئے اور قانون کی خلاف ورزی کے لئے دکانداروں سے موقع پر ہی 700 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ اس موقع پر نوڈل آفیسر نے لوگوں سے اپیل کی کہ پالتھین کے استعمال سے گریز کریں انہوں کہا کہ پالتھین ماحولیاتی آلودگی کے لیے ذمہ دار ہے اس لئے ماحول کو آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے پالتھین کے بڑھتے استعمال کو روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ماحول کو گندگی سے پاک صاف اور توازن برقرار رکھنے کے لیے عوام میں پالتھین مخالف مہم کی بیداری پیدا پر زور دیا۔ انہوں دکانداروں سے کہا کہ وہ پالتھین کا استعمال بند کریں انہوں نے کہا کہ جو بھی پالتھین کے استعمال کو جاری رکھے گا اس خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس موقع پر مقررین نے کہا کہ چھاترو کو صاف صفائی کو یقینی بنانے کے لئے یہ مہم جاری رکھی جائے گی تاکہ ماحولیاتی توازن برقرار رکھا جائے انہوں نے صفائی مہم کو کامیاب بنانے کے عوام سے تعاون کی اپیل کی اس موقع پر پرنسپل گورنمنٹ ہائراسکنڈری اسکول چھاترو کے پرنسپل نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سکریٹری پنچایت لور چھاترو اے ہارون ارشاد سکریٹری پنچایت چنگام افتخار احمد جی آر ایس اشتیاق احمد نائیک موجود تھے ۔ ان کے علاوہ فرقان اکیڈمی چھاترو ایورگرین اسکول چھاترو مڈل اسکول چھاترو ہائراسکنڈری اسکول چھاترو کے اساتذہ نواز شریف محمد امین شاکر حسین نائیک محمد حفیظ عالم بشیراور لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔