زاہد بشیر
گول//ضلع ریاسی کے چلاس علاقہ میں آج کے دور میں بھی لوگ پینے کے پانی کے لئے ترس رہے ہیں ۔ جہاں محکمہ جل شکتی یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ ہر گھر نل ہر گھر جل کا ابھیان پورے جموںو کشمیر میں زوروں پر ہے اور لوگوں کو پانی کی بھر پور فراہمی کے لئے محکمہ زمینی سطح پر کام کر رہا ہے لیکن وہیں دور دراز علاقوں میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام کافی پریشان ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ یہاں خواتین کو دور دور پانی کے چشموں سے پانی لانا پڑتا ہے جس وجہ سے عوام کافی پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چکلاس کے کئی علاقوں میں اگر چہ مختلف محکموں کی جانب سے پانی کی ٹینکیاں بنائی گئیں لیکن ان میں پانی کبھی ڈالا ہی نہیں ہے ، پائپیں برائے نام رکھی ہیں تمام پائپیں خشک ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف جگہوں پر پائپیں ٹوٹی ہوئی ہیں مہینے میں ایک یا دوبار پانی آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی جگہ پر چشمے بھی ہیں لیکن تمام کی حالت ابتر ہے ۔ مقامی لوگو ں نے کہا کہ اگر چہ مقامی لوگوں نے چوکیدار سے لے کر اے ای ای تک فون کیا لیکن کوئی نتیجہ بر آمد نہیں نکلا ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں محکمہ کے ملازمین صرف ویڈیو بنانے کے لئے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک ملازم و آفیسر ان کو بھی فون کیا لیکن کوئی ہماری آواز نہیں سکتا ہے ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ خواتین کو دور دور علاقوں سے جا کر پانی لاتے ہیں ۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی و لفٹنٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں پر ترس کھا کر پانی کی سپلائی کو بحال کر دیا جائے تا کہ لوگوں کو بہتر پانی کی سپلائی مل سکے ۔