سرینگر// جمعیت اہلحدیث نے چوٹیاں کاٹنے کے معاملہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نادیدہ اور خفیہ ہاتھوں کے ذریعہ کئی مقاما ت پر ملت کی بیٹیوں کے بال کاٹنے اور اُن کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے عمل نے سخت انتشاری اور ہیجانی صورتحال کو جنم دیا ہے۔بیان میں جمعیت نے اس عمل کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پس پردہ عوامل کی نشاندہی کی جانی چاہئے۔بیان کے مطابق ریاستی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ زندگی کے ہر شعبہ سے وابستہ لوگ پوری یکسوئی کے ساتھ ان ریشہ دوانیوں اور سازشوں کو طشت از بام کرنے کی انفرادی اور اجتماعی کاوشیں کریں۔مسلم لےگ ترجمان سجاد اےوبی نے گہری سازش قرار دےتے ہوئے کہا کہ جن جگہوں پہ ےہ غےر انسانی و غےر اخلاقی واقعات رونما ہوئے ہےں وہاں حالات کی کڑےاں ملانے سے ےہ عےاں ہوجاتا ہے کہ وادی کشمےر مےں کسی گھناو¿نے عمل کو عملانے کے لئے ماحول تےار کےا جارہا ہے جس کے لئے اےک منصوبہ بند سازش کے تحت عزت مآب بےٹےوں کی عزت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ خوف ودہشت کو جنم دیا جاسکے ۔سجاد اےوبی نے کہا کہ وادی مےں پچھلے کئی ہفتوں سے جس تےزی کے ساتھ ےہ شرمناک کام انجام دےا جارہا ہے اس سے کئی سوالات جنم لے رہے ہےں کہ اس کے پےچھے کس کا ہاتھ ہے اور اسے کس کی اےماءپر انجام دےا جارہا ہے کےونکہ اےسے گھناونے اور خطرناک کام اس سے پہلے آج تک کشمےر کی تارےخ مےں نہےں دےکھے گئے۔
انسانی حقوق کمیشن میں تحقیقات کیلئے درخواست دائر
سرینگر//بلال فرقانی//وادی میں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے سے صنف نازک کے عدم تحفظ کا شکار ہونے کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے مقامی انسانی حقوق کارکن نے بشری حقوق کمیشن کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے کمیشن کی تحقیقاتی ونگ سے ان واقعات کی جانچ کا مطالبہ کیا۔ جنوبی اور وسطی کشمیر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے بنت حوا بالخصوص نوجوان لڑکیوں کہ چوٹیاں کاٹنے کا سلسلہ جہاں وسیع ہوا ہے،اور خواتین عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہے،وہی انٹر نیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین اور مقامی حقوق پاسداری کارکن محمد احسن اونتو نے انسانی حقوق کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔جمعرات کو اونتو نے کمیشن میں ایک عرضی دائر کی جس میں کہا گیا”کئی ہفتوں سے جنوبی اور وسطی کشمیر کے کئی دیہاتوں میں عورتوں کے بال کاٹے کے واقعات رونما ہوئے،جس کی وجہ سے ماﺅں،بہنوں،بیٹیوں اور عورتوں میں عدم تحفظ کا احساس شدید پایا جا رہا ہے“درخواست گزار نے ان واقعات کو غیر انسانی و غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حقوق انسانی کمیشن کے تحقیقاتی شعبے سے جانچ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ،تحقیقات کر کے حقیقت کو منظر عام پر لایا جائے اور ملزموں کو سزا کی سفارش کی جائے۔عرضی میںان واقعات کو انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام کی نظریں انصاف کے اداروں پر ہے،اور اگر نہیں انصاف نہیں ملے گا تو انکا اعتماد ان اداروں پر سے اٹھ جائے گا۔