سرینگر//خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے کے تازہ واقعات میں بونیار اور ٹنگمرگ میں مزید2خواتین متاثر ہوئی ہیں،جس کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہر ے کئے ۔مظاہرین میں7افراد پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے۔ وادی میں سنیچر کو بھی خواتین کی موئے تراشی کے 2واقعات سامنے آئے۔ بارہمولہ کے بونیار علاقے میں سنیچر کو ایک ایسے ہی واقعے میں دن کے12بجکر30منٹ پر42برس کی ایک خاتون حفیظہ بیگم زوجہ محمد اقبال کی چوٹی کاٹی گئی۔ سرحدی تحصیل بونیار میں سنیچر کو اس وقت چوٹی کاٹے جانے کا کا واقعہ پیش آیا جب حفیظہ بیگم نامی شادی شدہ خاتون کی چوٹی کاٹی گئی۔ متاثرہ خاتون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ دن کے بارہ بجے اپنے گائو خانے کی طرف گئی تو وہاں پر نامعلوم افراد نے سپرے پھینک کر مجھے بے ہوش کر دیا، جس کے بعدبال کاٹے گئے۔ اس دوران حفیظہ کا اہل خانہ باہر آیا تو انہوں نے مذکورہ خاتون کو بے ہوش پایا جس کے بعد وہاں تمام لوگ باہر آئے اور چوٹی کاٹنے والے افراد کی تلاش شروع کی۔ متاثرہ خاتون کے شوہر محمد اقبال نجار نے بتایا کہ اگر چہ انہوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا تاہم چند ہی منٹ بعد پولیس وہاں نمودار ہوئی اور ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوا جس کے بعد لوگوں نے مظفرآباد ہائے وے پر مظاہرے شروع کئے ۔اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوائی فائرنگ کی جس میں 20کے قریب لوگ زخمی ہوئے ۔ادھر بیوپار منڈل اوڑی نے ایک ہنگامی میٹنگ کی جس میں انہوں نے پولیس کی زیادتی اور گیسو تراشی کے واقعات رونما ہونے پر اتوار کو اوڑی بند کی کال دی۔ اس دوران ایم ایل اے اوڑی محمد شفیع اوڑی نے پولیس کی زیادتیوں کی مذمت کی اور گیسو تراشی کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ادھر شیری میں بھی ایک جواںسالہ دوشیزہ کی بھی گیسو تراشی کی گئی متاثرہ دوشیزہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دن کے ساڑھے بارہ بجے اپنے کمرے میں کپڑوں کو پریس کر رہی تھی اس دوران نامعلوم افراد دروازے پر کھڑا ہوا جس کے بعد مذکورہ افراد نے میرا منہ بند کر کے گیسو تراشی کی اور بعد میں وہ فرار ہوا اس دوران لوگ گھروں سے باہر آئے اور سرینگر مظفرآباد شاہراہ پر احتجاج کیا وہ سرکار سے مانگ کر رہے تھے کہ ان افراد کو جلد از جلد پکڑ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے۔ اس دوران ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر جائے واردات پر پہنچے اور لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ ان معاملے کی تحقیقات کی جائے گی اور ان افراد کو پکڑ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا۔