سرینگر// بڈگام کے دیوس کھئی پورہ آری زال علاقہ میں مقامی لوگوں نے فوج پر ہراساں کرنے اور گھروں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا اہل خانہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا،تاہم فوج نے الزام کو مسترد کیا۔ دیوس کئی پورہکے لوگوں نے بتایا کہ نزدیکی کیمپ سے ابستہ فوجی اہلکار دوران شب گھروں میں داخل ہوئے اور اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مکانوں میں توڑ پھور کی گئی اور کھڑکیوں کے شیشوں کو چکنا چور کیا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا’’جمعرات کی شام علاقے میں یہ افواہ گشت کرنے لگی کہ بال تراش گھوم رہے ہیں،جس کے بعد لوگوں کو لائوڈاسپیکروں کے ذریعے یہ ہدایت دی گئی کہ وہ ہوشیار رہیںاور گھروں سے باہر آئیں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ جب ہم نامعلوم افراد کا تعاقب کر رہے تھے تو علاقے سے باہر فوجی اہلکاروں کے ساتھ نوجوان الجھ پڑے،اور فوجی اہلکار فرار ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بعد میں دوران شب بستی میں فوجی اہلکارآئے اور توڑ پھوڑ کی۔ایک سنیئر پولیس افسر نے بتایا کہ لوگوں نے اس واقعے سے متعلق مطلع کیا۔انہوں نے بتایا کہ فوجی کی گشتی پارٹی پر جمعرات شام کو سنگبازی ہوئی اور اس سلسلے میں تحقیقات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ادھر دفاعی ترجمان کرنا راجیش کالیہ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ’’فوجی اہلکار کسی بھی توڑ پھوڑ میں ملوث نہیںہیں ‘‘۔ادھر مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بعد میںوہ ضلع ترقیاقتی کمشنر اور اعلیٰ پولیس افسران سے ملاقی ہوئے،جنہوں نے اس وقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔