نئی دلی//جموں پونچھ شاہراہ کو چہار گلیارہ بنانے کے علاوہ وادی کشمیر کو خطہ پیر پنچال کے ساتھ متبادل رابطہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر امور صارفین چودھری ذوالفقار نے زمینی ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نیتن گڈکری کے ساتھ نئی دلی میں ملاقات کر کے مرکزی وزیر کے سامنے اپنے مطالبات کا ایک میمورنڈم بھی رکھا ۔ اُنہوںنے راجوری اور پونچھ ضلعوں میں پیر پنجال خطے کے کئی اہم سڑ ک پروجیکٹوں کے بارے میں مرکزی وزیر کو جانکاری دی۔وزیر موصوف نے نیتن گڈکری کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے جولائی 2015ء میں 8نئے قومی شاہراہ تعمیر کرنے کو منظوری دی جن میں اکھنو ر ۔ نوشہرہ ۔راجوری ۔ پونچھ شاہراہ بھی شامل ہے۔اُنہوںنے کہا کہ اس پروجیکٹ کے لئے 5100کروڑ روپے مختص بھی رکھے گئے تاہم اس سڑک پر کام ابھی تک شروع نہیں کیا جاچکا ہے۔اس سڑک پروجیکٹ کی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے ذوالفقار علی نے کہا کہ اس کی بدولت ریاست کے دو اہم ضلعے ایک دوسرے کے ساتھ جڑ جاتے ہیں اور لائن آف کنٹرول پر ڈیوٹی دینے والے فوج اور حفاظتی عملہ اس کا اکثر و بیشتر استعمال کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نے دسمبر 2014ء میں پونچھ ضلع کے دورے کے دوران جموں۔ راجوری ۔پونچھ سڑک کو چار گلیاروں والی سڑک بنانے کا اعلان کیا تھا۔ ریاستی وزیرنے مرکزی حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ اس پروجیکٹ پر کام ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا جانا چاہئے۔ اس سے ایک معیاد بند مدت کے اندر مکمل بھی کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں بنیادی ڈھانچے کو تیزی سے فروغ دے رہی ہے اور اس حوالے سے سڑک رابطے بڑھانے کی طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ریاستی حکومت بدھل سے شوپیاں تک ایک سڑک تعمیر کرنے کے منصوبے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے۔اُنہوںنے کہا کہ اس سڑک پروجیکٹ سے علاقے میں سیاحتی سیکٹر کو بھی کافی بڑھاوا ملے گا۔؛انہوںنے کہاکہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی زمینی ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر کے ساتھ حالیہ میٹنگ کے دوران یہ معاملہ اُبھارا تھا۔انہوںنے کہا کہ پروجیکٹ صرف ٹرانسپورٹ کے اعتبار سے ہی اہم نہیں ہے بلکہ اس سے بین خطیٔ رابطے کو تقویت حاصل ہوگی اور راجوری ۔ ریاسی کے ساتھ ساتھ شوپیاں ضلعوں میں بھی سماجی و اقتصادی ترقی ممکن ہوسکے گی۔انہوںنے کہا کہ ریاست کی 15لاکھ آبادی اس سڑک پروجیکٹ سے مستفید ہوگی۔ وزیر نے کہا کہ پروجیکٹ پر 305کروڑ روپے لاگت آنے کا اندازہ ہے اور اسے 3برس کے اندر اندر مکمل کیا جاسکے گا۔چودھری ذوالفقار نے پلما مندر گالا سڑک کی تعمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سڑک راجوری سے بدھل تک جاتی ہے اور اسے 6دیہات کے 35ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کو فائدہ حاصل ہوگا۔انہوں نے کھاہ سے ہریان تک سڑک کا معاملہ بھی مرکزی وزیر کے ساتھ اٹھایا۔ انہوںنے کہا کہ کوترنکا راجور ی ضلع کے مشرق میں 31کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔انہوںنے کہا کہ علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی سہولیات قائم کرکے وہاں ترقیاتی منظر نامے کو بلند یوں تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ علاقے میں سیاحت کے کافی وسائل موجود ہیں تاہم ان وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ اس عمل سے علاقے کے لوگوں کے معیار ِزندگی میں کافی حد تک بہتری آئے گی۔ٹرانسپورٹ، شاہراہوںاور جہاز رانی کے مرکزی وزیر نیتن گڈکری نے چودھری ذوالفقار علی کی طرف سے اُجاگر کئے گئے معاملات اور مسائل غور سے سنے اور یقین دلایا کہ مرکز ان مطالبات پر ہمدردارنہ غور کرے گا اور ریاستی حکومت کو اس حوالے سے ہرممکن مدد دیا جائے گا۔