رام بن //جموں سرینگر قومی شاہراہ کی خستہ حالی اور چنہنی ناشری ٹنل کو کھولنے میں ہونے والی تاخیر پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر سجاد شاہین نے کہا ہے کہ شاہراہ پر ٹریفک ہفتوں کے لئے بند کر دی جارہی ہے لیکن ریاستی سرکار اس جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی جس کی وجہ سے نہ صرف مسافروں کومصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ اشیائے ضروریہ کی بھی قلت ہو جاتی ہے اور رام بن سیکٹر میں لوگوں کو اپنی ڈیوٹیوں ، اسکولوں پر جانے ، مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے وغیرہ میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ پریس کے لئے جاری ایک ریلیز میں انہوں نے کہا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے بانہال اور وادی کشمیر میں راشن اور ادویات وغیرہ کی قلت پید اہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پسیاں چلنے سے رامسو کے قریب شاہراہ کے قریب واقع درجنوں مکانات غیر محفوظ ہو گئے ہیں اور کئی لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں ۔ نقل مکانی کرنے والے کنبوں کی فوری باز آبادکاری اور انہیں عبوری ریلیف دئیے جانے کی مانگ کرتے ہوئے این سی لیڈر نے کہا ہے کہ شاہراہ کی بہتری کے تمام تر دعوئے سراب ثابت ہوئے ہیں اور اس کی حالت دن بدن بگڑتی جا رہی ہے ، آئے روز ہونے والے حادثات میں کئی انسانی جانیں تلف ہو گئی ہیں لیکن سرکار شاہراہ کی کشادگی کے کام میں سرعت لانے کیلئے اقدامات نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چنہنی ناشری ٹنل پچھلے کئی ماہ سے مکمل کر لیا گیا ہے لیکن اس کے افتتاح میں تاخیر بلا جواز ہے ۔انہوں نے ٹنل کو فوری طور پر گاڑیوں کے لئے کھولے جانے کی مانگ کرتے ہوئے فور لیننگ کے کام میں سرعت لانے کی بھی مانگ کی۔