عظمیٰ نیوزسروس
کشتواڑ //کشتواڑ کے چسوتی علاقے میں باد ل پھٹ جانے کے سانحہ کے ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی 32افراد کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا جس کے نتیجے میں ان کے لواحقین میں غم کا عالم چھایا ہوا ہے اور وہ اپنے پیاروں کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے نظریں تلاشی آپریشن پر رکھے ہوئے ہیں ۔چسوتی علاقہ میں ایک ماہ قبل المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب بادل پھٹ جانے کے نتیجے میں 65افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 32افراد ہنوز لاپتہ ہے اور ان کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا سکا ۔ 14اگست کو بادل پھٹنے کے بعد امدادی کارکنوں نے تقریباً 167 یاتریوں کو بچایا اور اس سانحہ میں 65 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد کو لاپتہ قرار دے دیا گیا اور کچھ لاپتہ افراد کے کٹے ہوئے اعضاء بھی امدادی کارکنوں نے آفت زدہ علاقے میں مختلف مقامات سے نکال لیے۔معلوم ہوا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں لیکن تاحال تلاش کرنے والوں کو ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔چونکہ اس سانحہ کو اب تقریباً ایک ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین مہلوک افراد کی رسومات ادا کرنے کے حوالے سے شدید غم اور تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ انہیں اب بھی امید ہے کہ ان کے لاپتہ عزیز کسی دن اچھی صحت کے ساتھ واپس اپنے اہل خانہ سے مل سکتے ہیں۔لاپتہ پیاروں کی تلاش میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے، کچھ گمشدہ یاتریوں کے رشتہ داروں نے بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر لاپتہ یاتریوں کی تصاویر اور دیگر تفصیلات پوسٹ کیں۔