عاصف بٹ
کشتواڑ//14اگست کی دوپہر کو جب کشتواڑ ضلع کے چسوتی گائوں کو ناگہانی آفت نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تو وہاں موجود ایک پرائیویٹ ایمبولینس ڈرائیور عارف رشید نے ڈیوٹی سے آگے بڑھ کر اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کہ متاثرین کون ہیں ،کس مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ کہاں سے آئے ہیں ،انھوں نے دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دی۔ عارف بٹ جو سرکار کی طرف سے فراہم کردہ 108ایمبولینس سروس کے ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر کام کرتا ہے۔ عارف نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوے کہا کہ یہ سب میری انکھوں کے سامنے ہوا ،میں بھی اسوقت علاقے میں ہی موجود تھا ، جیسے ہی میں نے دیکھا کہ پانی کا ایک بڑا ریلا و پتھر گائوں کی طرف آرہے ہیں اور بہت سے لوگوں نے اپنی جان بچانے کیلئے بھاگنا شروع کر دیا توپہلے میں بھی بھاگا لیکن 10منٹ بعد میں نے محسوس کیا کہ ملبے کے نیچے بہت سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور مجھے واپس جاکر انکی جان بچانی چاہئے۔ گزشتہ ایک ہفتے سے عارف متاثرین کو بچانے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے اور ملبے تلے لوگوں و سیلاب سے بہہ چکے لوگوں کو ڈھونڈرہے ہیں۔ اس علاقے میں فوج ،این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور سی آر پی ایف کے سینکڑوں جوانوں کے ساتھ کئی رضاکارتنظیمیں بچاؤ آپریشن میں لگی ہوئی ہیں ۔عارف نےکہا کہ میں نے پچاس کے قریب زخمیوں کو بچایا ہوگا اور ملبے سے کئی لاشیں نکالی ہوں گی۔انکاکہناتھا’’ میں نے سب سے پہلے ایک زخمی لڑکی اور کئی دیگر کو بچایا،وہاں صرف دو ایمبولینسیں تھیں جن میں ہماری بھی شامل تھی،میری ایمبولینس ملبے میں پھنسی ہوئی تھی لیکن خوش قسمتی سے صرف ٹائروں تک ہی تھی،مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر بڑی جہدوجہد کے بعد ہم نے اسے نکالااور کچھ ہی لمحوں بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنا شروع کیا جسکے بعدمختلف جگہوں سے ایمبولینسیں پہنچنا شروع ہوگئیں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے سے قبل انھیں کندھے پر اٹھاکر تباہ شدہ راستے کے دوسری طرف لے جایا گیا‘‘۔ عارف کا تعلق پاڈر کےکجائی علاقے سے ہے جو گزشتہ پانچ برسوںسے بطور ایمبولینس ڈرائیور کے طور کام کررہے ہیں جہاں اس علاقے میں مسلم ابادی نہ کے برابر ہے اور اس واقعے میں متاثر ہونے والوں کی زیادہ تعداد ہندو یاتریوں کی ہے جو اس علاقے میں مچیل ماتا کی یاترا کیلئے آئے ہوئے تھے۔ چند روز قبل ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جسمیں دیکھاجاسکتا کہ چسوتی سے 20کلومیٹر دور دریا کے کنارے ملی لاش کو نکالنے کیلئے عارف سب سے پہلے پہنچے اور اسے دوسری طرف لایا۔ عارف نے کہا کہ میں یہ سب انسانیت کی خاطر کر رہا ہوں، میرے لیے یہ سب انسان ہیں اور میں کسی اور چیز کے بارے میں نہیں سوچتا۔ مقامی لوگوں نے اسے سراہا ہے جبکہ علاقے کے ایم ایل اے اور قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے انھیں شاباشی دی ہے ۔