راجوری // سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (جموں وکشمیر زون) وی کے ایس کاؤمڈی نے کہا کہ وادی کشمیر میں انتہائی تباہ کن ثابت ہونے والی پیلٹ گن کا موثر متبادل تجویز کرنے والے افراد کو انعام واکرام سے نوازا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’اگر پیلٹ گن کا کوئی متبادل ہے تو لوگ ہمیں اس حوالے سے تجویز دے سکتے ہیں۔ کشمیر میں حالات سے نمٹنے کیلئے کن غیرمہلک ہتھیاروں کا استعمال کیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ اگر کسی نے بہت اچھی تجویز دی تو ہم اسے انعام دے سکتے ہیں۔ کسی کے ذہن میں پیلٹ گن کا متبادل ہے تو وہ ہمیں بتائیں ۔ ہماری طرف سے کوشش ہوتی ہے کہ طاقت کا کم از کم استعمال کیا جائے‘۔ مسٹر کاؤمڈی بدھ کے روز یہاں نامہ نگاروں کی جانب سے کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے ذریعے کثرت سے استعمال کی جانے والی پیلٹ گن کے تباہ کن اثرات سے متعلق سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ طاقت کا کم از کم استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’اگر ملک کے قانون کے مطابق اسلحہ و گولہ بارود لیکر گھومنا جرم ہے تو ہمارا کام اس جرم کو روکنا ہے۔ اس جرم کو روکنے کے دوران ہماری کوشش ہوتی ہے کہ طاقت کا کم از کم استعمال کیا جائے ۔ آپ نے دیکھا کہ اننت ناگ میں جب مسلح تصادم ہوا تو ماں باپ آئے اور ایک لڑکے نے اُن کی اپیل پر خودسپردگی اختیار کی‘۔ کاؤمڈی نے کہا کہ کشمیر میں سی آر پی ایف کے جوان بھی ہلاک اور زخمی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’قانون کے تحت یہ اختیار ہے کہ سیکورٹی فورسز مختلف صورتحال میں قانون کے مطابق طاقت کا استعمال کرسکتے ہیں۔ ہم ان ہی قانونی حدود میں رہ کر اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔ہماری جانوں کا بھی نقصان ہوتا ہے۔ ہمارے کافی لوگ زخمی ہورہے ہیں‘۔ یو این آئی