پیرس//فرانس کے دارالحکومت پیرس میں صدارتی انتخابات سے عین قبل ہونے والی فائرنگ میں ایک پولس اہلکار کی موت جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے ۔ اس حملے کی ذمہ داری فوری طورپر داعش نے لی ہے ۔صدرفرانسوا اولندے نے کہا کہ انہیں یقین ہے چیمس ایلیسیس بلیوارڈ میں ہونے والی فائرنگ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے جس میں حملہ آور نے پولس کو گولی مار کر قتل کیا ہے ۔پولس نے بتایا کہ اس واقعہ میں دو حملہ آور بھی شامل تھے جن میں سے ایک کو ہلاک کردیاگیا ہے ۔ پیرس کے وسطی علاقے میں حملے کے وقت مقامی باشندوں اور سیاحوں کی کا فی بھیڑ تھی، جس کے پیش نظر پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو صاف کردیا، جہاں فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورس اور پولس کی گاڑیاں پہنچی ہوئی تھیں۔ پیرس کے پبلک پراسکیوٹر فرنسوا مولینس نے بتایا کہ حملہ آور کی شناخت کرلی گئي ہے اور تحقیقات کار اس سلسلے میں مزید تفتیش کررہے ہیں کہ حملہ آور کے کچھ ساتھی بھی ہوسکتے ہیں۔ پولس مشرقی پیرس میں مہلوک حملہ آور کے گھر کی تلاشی لے رہی ہے اور دوسرے حملہ آور کو تلاش کررہی ہے ۔فرانس کے صدر فرانسواں اولاند نے کہا ہے کہ پیرس میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد تمام اشارے اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا ایک واقعہ ہے۔صدر فرانسواں اولاند نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد ملک میں آئندہ اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔ٹیلی ویڑن پر قوم سے خطاب میں صدر نے کہا کہ ’’ہم انتہائی چوکس ہیں، خاص طور پر انتخابات کے سلسلے میں۔‘‘فرانس کی پولیس اور وزارت داخلہ کے مطابق جمعرات کومرکزی پیرس میں شانزے لیزے کے کاروبای مرکز کے قریب فائرنگ کے واقعہ میں ایک پولیس اہل کار ہلاک اور دو افراد زخمی ہو گئے۔