سمت بھارگو +رمیش کیسر +عظمیٰ یاسمین +عشرت حسین بٹ
راجوری +پونچھ //پیر پنجال خطے میں اتوار کے روز ہلکی اور درمیانی بارش کے ساتھ بالائی علاقوں میں برفباری نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ خراب موسم نے روزمرہ کی سرگرمیوں کو متاثر کیا اور علاقے میں سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ کر دیا۔اتوار کی صبح سے جاری بارش اور برفباری نے درجہ حرارت میں نمایاں کمی کر دی، جس کی وجہ سے لوگ گھروں تک محدود ہو گئے۔ مقامی باشندوں کے مطابق بارش اور برفباری سے سڑکیں انتہائی پھسلن زدہ اور خطرناک ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پیر پنجال خطے کی معیشت جو روزمرہ کی سرگرمیوں پر منحصر ہے، اس خراب موسم کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ دکاندار، مزدور اور روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے افراد بارش اور برفباری کی وجہ سے اپنی روزی کمانے سے محروم ہو گئے ہیں۔بارش اور برفباری کے باعث عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے پیش نظر گھروں میں رہیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔ خراب موسم کے پیش نظر، اسکولوں اور دیگر سرکاری دفاتر میں حاضری کم رہی، جبکہ اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عوام کو اس خراب موسم کے اثرات سے بچانے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔ سڑکوں کی صفائی اور پھسلن کو کم کرنے کے لئے فوری کارروائی کی جائے تاکہ لوگوں کی آمد و رفت میں آسانی ہو سکے۔علاقے کے مکینوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ایمرجنسی خدمات کو بہتر بنائے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیاری کرے۔ خراب موسم کے دوران بجلی اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات میسر رہیں۔موسمی ماہرین نے مزید بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی ہے، جس کے پیش نظر عوام کو محتاط رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔پیر پنجال خطے کے عوام کو امید ہے کہ انتظامیہ جلد اقدامات اٹھائے گی تاکہ خراب موسم کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور زندگی دوبارہ معمول پر آ سکے۔محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے عین مطابق، 5 جنوری کی صبح 10 بجے سب ڈویژن تھنہ منڈی میں موسمی تبدیلی کا شاندار نظارہ دیکھنے کو ملا۔ میدانی علاقوں میں جہاں تیز بارش نے زمین کو سیراب کیا، وہیں پہاڑی علاقوں میں ہلکی اور اوسط درجے کی برف باری نے قدرتی مناظر کو حسین بنا دیا۔ اس خوشگوار تبدیلی نے نہ صرف مقامی باشندوں بلکہ خصوصاً کسانوں کے چہروں پر خوشی بکھیر دی۔ بارش اور برف باری کے مناظر انتہائی دلکش تھے۔ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارش نے جہاں پانی کی قلت کا مسئلہ حل کیا، وہیں پہاڑوں پر گرتی ہوئی برف نے علاقے کو ایک خوبصورت چادر میں لپیٹ لیا۔ کسان برادری اس قدرتی تبدیلی کو خدا کی رحمت قرار دے رہی ہے اور فصلوں کی بہتر پیداوار کی امید میں خوشی کا اظہار کر رہی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ کئی ہفتوں سے بارش نہ ہونے کے باعث زمین خشک اور فصلیں مرجھا رہی تھیں۔ حالیہ بارش اور برف باری نے ان کی فصلوں کو نئی زندگی دی ہے اور زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوگا، جس سے آنے والی فصلوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ اس قدرتی نعمت سے نہ صرف ان کی مشکلات کم ہوں گی بلکہ ان کی محنت بھی رنگ لائے گی۔ ادھر مقامی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سرد موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ عوام کو خاص طور پر سردی سے بچاؤ کے لئے گرم کپڑوں کا استعمال اور گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ موسمیاتی تبدیلی جہاں کسانوں کے لئے خوشخبری کا پیغام لے کر آئی ہے، وہیں عام عوام کو سردی کے اس موسم میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے محفوظ رہا جا سکے۔اتوار کی صبح 10 بجے سے پیر پنچال کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا، جس سے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوا۔کسان طبقہ اس بارش سے بیحد خوش نظر آیا، کیونکہ حال ہی میں بوئی گئی گندم کی فصل کیلئے یہ بارش نہایت مفید سمجھی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق سردی کے موسم میں ہونے والی اس بارش سے گندم کی پیداوار میں بہتری آئے گی اور زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوگا۔یہ بارش، جو کہ دس دن کے وقفے کے بعد ہوئی ہے، آنے والے گرم موسم کے دوران ندی نالوں اور چشموں میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے میں معاون ہوگی۔ خشک چشمے اور باولیاں، جو پہلے خشک ہو چکی تھیں، دوبارہ پانی سے بھر گئی ہیں، جس سے مقامی لوگوں کو بھی راحت ملی ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کے باوجود اس بارش نے کسانوں کو نئی امیدیں دی ہیں اور فصلوں کی بہتر پیداوار کے امکانات بڑھا دیے ہیں۔ پیر پنچال کے علاقے میں بارش کا یہ سلسلہ کسانوں اور عام لوگوں کے لئے قدرت کا انمول تحفہ ثابت ہوا ہے۔ضلع پونچھ کے بالائی علاقوں میں بھی برف باری ہوئی جو دیر رات تک جاری تھی۔ اس دوران ضلع کے میدانی علاقوں میں موصولہ دار بارش ہے جس سے عام لوگوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی بتا دیں کہ ضلع کے لورن ،ساوجیاں ،سلطان پھتری ،گگڑیاں ،چھیلہ ڈانگری، اتولی، آڑائی ، سرنکوٹ کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری ہوئی جس کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی وہیں ان دور دراز علاقہ کے عوام میں جہاں خوشی دیکھنے کو ملی وہیں عوام نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان علاقوں میں عوام کیلئے تمام تر سہولیات کو جلد پہنچایا جائے تاکہ انہیں کسی بھی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لورن علاقہ سے تعلق رکھنے والے محمد زبیر نامی شخص برف باری سے پیدا شدہ صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ وہ اللہ کے شکر گزار ہیں کہ اتنے طویل عرصہ کے بعد ان کے علاقہ میں بھی برف باری ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ برف باری کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر چہ محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے مشینری کا انتظام کیا گیا ہے مگر وہ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس موسم میں عوام کو بجلی پانی اور راشن کے ساتھ ساتھ وہ تمام تر ضروری چیزیں مہیا رکھی جائیں جن کی عوام کو ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ برف باری کے دوران محکمہ صحت کے ملازموں کو بھی چوبیسوں گھنٹوں فیلڈ میں رکھا جائے تاکہ ان دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔