سمت بھارگَو
راجوری//مغل روڈ، جو پونچھ اور شوپیاں اضلاع کو جوڑنے کا ایک اہم راستہ ہے، مسلسل 18ویں دن بھی بند رہا۔ یہ بندش شدید موسمی حالات کی وجہ سے ہے، جو مسافروں اور تجارتی سرگرمیوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔اگرچہ متعلقہ حکام نے برف صاف کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے، لیکن سڑک پر جمع ہونے والے کہرے اور برف کی پھسلن کی وجہ سے اسے دوبارہ کھولنا ممکن نہیں ہو سکا۔ حکام کے مطابق، سڑک کی سطح پر موجود پھسلن نے اسے انتہائی خطرناک بنا دیا ہے، جو مسافروں کی حفاظت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ سڑک کو اسی وقت کھولا جائے گا جب موسم کی صورتحال بہتر ہو اور سفر کو محفوظ بنایا جا سکے۔ حکام نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو احتیاط برتنی چاہیے۔مغل روڈ کی طویل بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس بندش نے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں پر اثر ڈالا ہے بلکہ علاقے میں ضروری اشیاء اور خدمات کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے۔مغل روڈ کے مسلسل بند رہنے سے مقامی کاروبار اور تجارتی مراکز میں جمود پیدا ہو گیا ہے۔ مقامی تاجروں اور عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ سڑک کو جلد از جلد محفوظ طریقے سے کھولنے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ روزمرہ زندگی معمول پر آ سکے۔ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کو سمجھیں اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سڑک کی بحالی اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔یہ بندش نہ صرف سفری سہولتوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ علاقائی ترقی اور عوامی سہولیات کے لئے بھی چیلنجز پیدا کر رہی ہے ،عوام اور حکام کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔
عوامی احتجاج کے بعد سرکار نے فنڈز جاری کر دئیے، سڑک کا کام شروع
75سال بعد دبڑ جلالی گڑھا کے عوام کو سڑک کی سہولت میسر، علاقے میں خوشی کی لہر
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے دبڑ جلالی گڑھا علاقے کے ڈیڑھ سو سے زائد خاندانوں کے لئے ایک تاریخی دن ثابت ہوا جب 75سال کے طویل انتظار کے بعد سڑک کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔ اس علاقے کے عوام کے لئے یہ ایک خواب جیسا لمحہ ہے جو آزادی کے بعد سے اب تک بنیادی سہولتوں سے محروم رہے۔گزشتہ سال جون میں دبڑ جلالی گڑھا کے عوام نے حکومت کی نااہلی کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔ لوگوں نے پی ڈبلیو ڈی دفتر نوشہرہ میں دھرنا دے کر سرکار کو اپنی پریشانیوں سے آگاہ کیا۔ احتجاج کے نتیجے میں حکومت کے اعلیٰ افسران نے موقع کا معائنہ کیا اور عوام کے مسائل کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر سڑک کی تعمیر کے لئے فنڈز جاری کئے۔گزشتہ دنوں ٹھیکیدار کی طرف سے سڑک کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا۔ مقامی افراد نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم منصوبے کے لئے اپنے ماتحت افسران کو فوری فنڈز جاری کرنے اور کام شروع کرنے کی ہدایت دی۔مقامی باشندے، جن میں کالا رام، بٹو کمار، جوگندر لال، پرتوی راج، انیل کمار اور اشوک کمار شامل ہیں، نے بتایا کہ انہوں نے پنچایت گھر دبڑ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے سامنے اپنی مشکلات بیان کی تھیں۔ ان کی کوششوں اور حکومت کی سنجیدگی کے نتیجے میں آج وہ سڑک کی سہولت دیکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سڑک کی عدم دستیابی کے باعث علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ مریضوں کو ہسپتال لے جانا، بچوں کو اسکول بھیجنا، اور روزمرہ کی ضروریات پوری کرنا ایک چیلنج بن گیا تھا۔ سڑک کی تعمیر سے نہ صرف ان کی زندگی آسان ہوگی بلکہ علاقے کی ترقی کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔علاقے کے لوگوں نے امید ظاہر کی کہ سڑک کی تعمیر جلد مکمل ہوگی اور حکومت دیگر بنیادی سہولتوں جیسے بجلی، پانی اور صحت کے شعبے میں بھی توجہ دے گی۔ عوام کا کہنا ہے کہ یہ سڑک نہ صرف ان کے لیے آمد و رفت کی سہولت فراہم کرے گی بلکہ علاقے کی معیشت کو بھی فروغ دے گی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے اقدامات کو عوام نے سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی فوری کارروائی اور عوامی مسائل پر توجہ دینے سے علاقے کے لوگ آج ایک بہتر زندگی کا خواب دیکھ رہے ہیں۔