محتشم احتشام
پونچھ//جموں و کشمیر ٹیچرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی پیر پنچال ریجن نے سرما زون علاقوں میں جاری اسکول اوقات پر ازسرِ نو غور کرنے کی اپیل کرتے ہوئے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ موسمِ سرما کے سخت حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے اسکول ٹائمنگ میں فوری ترمیم کی جائے۔کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ اسکول اوقات صبح 9:30 بجے سے شام 3:30 بجے تک ہے جوطلباء اور اساتذہ دونوں کے لئے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں، خصوصاً ان علاقوں میں جہاں صبح کے اوقات میں شدید سردی، کہرہ اور برف باری عام ہے۔ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ اسکول کا وقت صبح 10بجے سے دوپہر 3بجے تک مقرر کیا جائے تاکہ تدریسی عمل میں تسلسل اور حاضری میں بہتری لائی جا سکے۔جموں کشمیر ٹیچر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے یو ٹی جنرل سیکرٹری نجم جعفری نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سرد ترین موسم اور گھنی دھند میں صبح 9:30بجے تک اسکول پہنچنے کی توقع رکھنا نہ صرف غیر عملی بلکہ طلبہ و اساتذہ کے لئے خطرناک بھی ہے۔انہوں نے کہا اگر اوقات میں معمولی تبدیلی کر دی جائے تو اس سے نہ صرف راحت ملے گی بلکہ تعلیم کا معیار بھی متاثر نہیں ہوگا۔کمیٹی نے اس بات کی جانب بھی توجہ دلائی کہ کشمیر ڈویژن میں علاقائی موسمی حالات کے مطابق اسکول اوقات میں پہلے ہی مناسب تبدیلیاں کی جا چکی ہیں، اس لئے جموں ڈویژن کے سرما زون علاقوں میں بھی یہی پالیسی اختیار کی جانی چاہیے تاکہ دونوں خطوں میں ہم آہنگی قائم رہے۔جموں کشمیر ٹیچر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیرِ تعلیم سکینہ ایتو، سکریٹری اسکول ایجوکیشن، اور ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں اس عوامی مفاد پر مبنی سفارش پر ہمدردانہ غور کرتے ہوئے جلد از جلد احکامات جاری کریں گے۔انہوں نے مزیدکہا کہ یہ اقدام نہ صرف طلبہ و اساتذہ کو سخت موسمی حالات سے تحفظ دے گا بلکہ تدریسی عمل کو مؤثر اور محفوظ بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔