جموں//پی ڈی پی کے 2 دسمبر کو منعقد ہونے والے پارٹی انتخابات میں ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو دوبارہ صدر منتخب کیا جانا تقریباً طے ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا ’تحصیل اور بلاک سطحوں پر ممبران کا انتخابی عمل اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ الیکٹورل کالج 2 دسمبر کو پارٹی کے صدر کا انتخاب عمل میں لائے گا‘۔ ذرائع نے بتایا محبوبہ مفتی پارٹی صدر کا عہدہ برقرار رکھیں گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے قواعد وضوابط کے مطابق عمل میں لائے جارہے ہیں ۔ محبوبہ مفتی نے 4 اپریل 2016 ء کو ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی پہلی مسلم خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کرلیاتھا۔ 57 سالہ م مفتی نے سال 1996 میں اُس وقت کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جب ریاستی سطح پر اس جماعت کی باگ ڈور اُن کے والد مرحوم مفتی سعید کے ہاتھوں میں تھی۔ سال 1999 میں مرحوم مفتی سعید ، اُن کی بیٹی محبوبہ مفتی اور اِن کے اپنے ہم خیال ساتھیوں نے ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے پی ڈی پی کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت بنا ڈالی۔ مرحوم مفتی محمد سعید اس پارٹی کے بانی و سرپرست بنے تھے جبکہ محبوبہ مفتی اس کی صدر بنی تھیں۔ پی ڈی پی کے نام سے اپنی ایک الگ سیاسی جماعت بنانے کے بعد دونوں باپ بیٹی نے عوامی جلسوں میں اعلاناً کہا تھا کہ ’اس جماعت کا بنیادی مقصد نامساعد حالات کے شکار کشمیری عوام کے زخموں پر مرہم کرنا ہے‘۔ لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے مفتی محمد سعید کی جماعت پی ڈی پی نے سال 2002 ء کے اسمبلی انتخابات سے قبل جموں وکشمیر میں سیلف رول (خود حکمرانی جس میں مرکزی سرکار کی کم سے کم مداخلت ہو)، ڈبل کرنسی اور سرحدوں کو غیر متعلقہ بنانے کے نعروں کا بڑھ چڑھ کا استعمال کیا تھا اور ان نعروں کا ثمرہ بھی اس جماعت کو حاصل ہوا تھا۔