سرینگر// پی ڈی پی نے جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کے فیصلے کوغیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے احتجاج کیا اور اس پابندی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ سابق و موجودہ اراکین قانون سازیہ و لیڈران نے بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر جماعت اسلامی پر پابندی ختم کرنے کے نعرے درج تھے۔ قانون ساز کونسل چیئرمین خورشید عالم اور پارٹی لیڈرسابق ملازم لیڈر عبدالقیوم وانی کی قیادت میں یہ جلو س پارٹی کے مرکزی دفتر سے برآمدہوا۔ انہوں نے جماعت پر پابندی کو جموں کشمیر میں مسلمانوں کے امور میں مداخلت کرنے کے مترادف قرار اورجمہوری اصولوں کے خلاف قرار دیا۔اس موقعہ پر خورشید عالم اور عبدالقیوم وانی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں نے طلاب کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے میں اہم رول ادا کیا،جبکہ ریاست بھر میں مالی بد حالی کے شکار لوگوں کی اعانت کرتے ہیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے خورشید عالم نے بتایا کہ جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے اور ریاست میں انکی جائیداد ضبط کے فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہونے کا احتمال ہے،اور پہلے سے تنہائی کا شکار ہونے والے نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرے گی۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیصلے انتخابی سیاست کا حصہ ہے،تاہم حکومت ہند یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ وہ آگ سے کھیل رہی ہے۔احتجاجی مظاہرے میں سابق ممبر ان اسمبلی محمد اشرف میر، عبدالرحیم راتھر،کے علاوہ پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صوبائی صدر انجینئرنذیر احمد یتو، اور عبدالغنی نسیم بھی موجود تھے۔