سرینگر//نیشنل کانفرنس نے موجودہ مخلوط حکومت کوہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا سرکار میں عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں، حکومت کا زمینی سطح پر کہیں نام و نشان نہیں، وزراءصرف اپنی تشہیر کرنے میں مصروف ہیں اور انتظامیہ مفلوج ہو کر رہ گئی ، مخلوط حکومت میں شامل دونوں جماعتیں اقرباءپروری اور اقرباءنوازی میں مصروف ہیں جبکہ بجلی کی ریکارڈ توڑ کٹوتی جاری ہے۔ پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے عوامی معاملات کے تئیں حکومت کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت عیش و عشرت میں مصروف ہے اور عوام مشکلات کی چکی میں پس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار پر براجمان دونوں جماعتوں نے حکومت سنبھالنے سے ابھی تک صرف افسران اور اہلکاروں کے تبادلے اور اپنے اقربا ءاور پارٹی کارڈ کی بازآبادکاری عمل میں لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت شروعات میں ہی اوندھے منہ گر گئی ہے ، جس کی وجہ سے ریاست میں جیسے سرکاری نظام رک سا گیا ہے،ڈیولپمنٹ کا کہیں نام و نشان نہیں۔ڈاکٹر کمال نے کہا کہ بلند بانگ دعوے کرنے والی پی ڈی پی حکومت نے بجلی فیس میں دوگنا اضافہ کیا ہے جبکہ بجلی کی سپلائی میں ذرا برابر بھی بہتری نہیں آئی ہے الٹا بجلی سپلائی بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ پی ڈی پی نے بھاجپا کے اتحاد کرنے کے وقت ایجنڈا آف الائنس کا ڈھنڈورا پیٹا اور لوگوں کو بتایا گیا کہ مرکز سے معاہدے کے مطابق بجلی پروجیکٹ واپس لئے جائیں گے لیکن 3سال گزر جانے کے باوجود ایجنڈا ایسے ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے، الٹا جب بھی بجلی سے وابستہ کسی مرکزی وزیر یا افسر سے پروجیکٹوں کی واپسی کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو وہ اس کا جواب نفی میں دیتے ہیں۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ پی ڈی پی کے وزیر خزانہ اب بجلی فیس پر بھی جی ایس ٹی لگانے کی باتیں کررہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک اور تشوشناک امر ہے۔