عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے ہفتہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کی ہر سیاسی جماعت ، اس کے عوامی موقف سے قطع نظر، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ برقرار رکھتی ہے۔ انہوں نے کئی پارٹیوں پر الزام لگایا کہ وہ انتخابات کے دوران بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کا وعدہ کرکے ووٹروں کو دھوکہ دے رہے ہیں جبکہ بعد میں اسی پارٹی کے ساتھ تعاون کیا۔سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بخاری نے کہا، “جموں و کشمیر میں ہر سیاسی پارٹی کا مرکزی حکومت کے ساتھ ورکنگ ریلیشن ہے۔ انتخابات کے دوران ہر پارٹی بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کا وعدہ کرتی ہے لیکن بعد میں وہ اسی پارٹی کے ساتھ کام کرتی ہیں۔اپنی پارٹی سربراہ نے 2014 کے انتخابات کی مثال دیتے ہوئے یاد کیا کہ کس طرح محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی نے بی جے پی کو اقتدار کے گلیاروں میں داخل ہونے سے روکنے کا عزم کیا تھا لیکن اس کے ساتھ مخلوط حکومت تشکیل دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ2014 میں، محبوبہ مفتی نے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ بی جے پی کو ختم کریں گی لیکن بعد میں اسی پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا۔بخاری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ “پی ڈی پی بی جے پی کی مدد سے چلتی ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان ایک فکسڈ میچ ہے۔بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی اتحاد تاریخی طور پر یقین کے بجائے سہولت کے گرد گھومتے رہے ہیں۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ” لوگوں کو بار بار وعدوں سے گمراہ کیا گیا جو کہ نتائج کے اعلان کے بعد بھول جاتے ہیں۔” وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بار بار کہے جانے پر کہ ان کی پارٹی کسی بھی حالت میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، بخاری نے کہا، اگر عمر عبداللہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ این سی بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اخلاقی طور پر درست ہیں کیونکہ وہ اس وعدے پر اقتدار میں آئے تھے کہ وہ بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاست کو شفافیت اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پارٹیوں کو انتخابات سے پہلے جو کچھ وہ عوام کو بتاتے ہیں اس پر قائم رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ “سیاسی اعتبار تبھی بحال ہو سکتا ہے جب لیڈر اپنی بات کو برقرار رکھیں اور سیاسی موقع پرستی سے بچیں۔”