کشتواڑ//حزب اختلاف پر عوام مخالف پالیسیاں اور طریقہ اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے قانون ساز کونسل کے ممبر فردوس ٹاک نے کہا ہے کہ پیوپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے ریاست جموں و کشمیر میں سیاسی نظام کو قانونی حیثیت دی ہے۔اُنہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو آجکل لوگوں کی بھلائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ،دراصل وہی لوگوں کے مسائل و پریشانیوں کے ذمہ وار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی اجارہ داری سے ریاست کے جمہوری نظام میں ایک سیاسی خلا اور بد اعتمادی پیدا کی ہے ،جسکی وجہ سے موجودہ بے چینی پیدا ہوئی ہے۔ ا ن باتوں کا اظہار فردوس ٹاک نے پلماڑ کے یک روزہ دورہ کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی تشکیل سے ریاست میں ایک سیاسی متبادل پیدا ہوا۔ اور اس کی عوام دوست پالسیوں اور پروگراموں کی وجہ سے پارٹی ریاست کے عوام کو جمہوری نظام فراہم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔یہاں تک کہ نیشنل کانفرنس او رکانگریس بھی حقیقت کو تسلیم کر رہے ہیں کہ بات چیت اور مسئلہ کشمیر کا حل اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستی ریاست جموں و کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے۔انہوں نے ان سیاسی پارٹیوں پر دوغلی پالیسی اپنانے کا الزام لگایا ،یعنی کہ اقتدار میں یہ ایک بات بولتے ہیں اور اپوزیشن میں ایک بات۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آجکل پاکستان کے ساتھ پر امن مذاکرات کی بات کرتے ہیں وہی اقتدار میں ہوتے ہوئے آر پار کی جنگ لڑنے کی وکالت کرتے تھے۔اسی طرح سے وہ کشمیری نوجوانوں کو قومی اور بین الاقامی فورموں میں پاکستانی ایجنٹ اور منشیات فروش کہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ آجکل اپوزیشن میں انکی بولی الگ ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ریاست کی ترقی نا ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پی ڈی پی سے کافی توقعات وابستہ ہیں اور پارٹی انکے توقعات پر پورا اترے گی۔ٹاک نے این سی ۔کانگریس پر ریاستی سرکار کو غیر مستحکم بنانے کا الزام لگا یا اور کہا کہ پارٹی کے کارکناں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے شان بشانہ کھڑے ہیں،جو ریاست کو بد امنی سے نکال کر امن و ترقی اور خوشحالی کی جانب لیجانے کی وعدہ بند ہیں۔