سرینگر//لیفٹنٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں پھول بانی سرگرمیوں کیلئے کافی صلاحیت موجود ہے اور اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی سے بدلاؤ لایا جا سکتا ہے جو کہ یو ٹی کی معیشت کیلئے بھی سود مند ثابت ہو سکتا ہے ۔ مشیر موصوف محکمہ پھول بانی اور گارڈنز و پارک کے محکموں کی یہاں سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک جائیزہ میٹنگ میں پھول بانی کو توسیع دینے کے پروگرام پر بحث و تمحیص کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ۔ میٹنگ میں سیکرٹری پھول بانی ، ناظمِ پھول بانی کشمیر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ ناظمِ پھول بانی جموں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ مشیر موصوف نے کسانوں کو پھول بانی کی معاشی صلاحیت کے بارے میں تفصیلی جانکاری اور تربیت دینے پر زور دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کو مختلف مقامات کی آرائش کے ساتھ ساتھ پھول بانی سے آمدن کے حصول پر بھی توجہ مرکوز کرنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر یو ٹی کے عوام کے پاس اضافی زمین ہے جس سے گلاب ، لوینڈر اور دیگر آرائشی پودے اُگانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے اُن کی آمدن میں کئی گُنا اضافہ ہو گا ۔ مشیر نے کہا کہ فی الوقت اس شعبے کیلئے کئی سکیمیں رائج ہیں جن پر سب سڈی بھی دستیاب ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ کسانوں تک پہنچ کر انہیں اس بارے میں جانکاری فراہم کر کے ان سکیموں سے استفادہ کرنے کی جانب راغب کرنا ہے ۔ انہوں نے ضلع افسران کے تعاون سے کسانوں کیلئے جانکاری کیمپوں کے ساتھ ساتھ سیمنار اور تربیتی پروگراموں کے انعقاد پر بھی زور دیا تا کہ کسان جدید مشنری اور آلات کو بروئے کار لا کر اپنی آمدن میں اضافہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ پھول بانی کیلئے مارکیٹنگ کی وسیع گنجایش موجود ہے اور اسے مزید توسیع دینے کیلئے نجی انٹر پرنیور کے ساتھ تعاون کر کے مزید بڑھاوا دیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں کٹ فلاورز اور ڈرائی فلاورز جیسی سرگرمیوں کیلئے وسیع مواقع ہیں اور لوگوں کو اس جانب پہلے سے رائج سکیموں کے توسط سے راغب کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے محکمہ کو سرینگر اور دیگر مقامات پر 5 سے 6 مزید دلچسپی کے مقامات قائم کرنے کیلئے بھی کہا ۔ دورانِ میٹنگ مشیر نے کہا کہ ٹیو لپ گارڈن کیلئے ایک توسیع کامنصوبہ ،جاپانی چیری ٹری سیکشن ( ایس اے کے یو آر اے ) کی طرز پر بھی زیر غور ہے اس کے علاوہ ڈالیاں روز وغیرہ باغات بھی قائم کئے جائیں گے تا کہ سیاحتی سیزن کے دورانیہ میں اضافہ کیا جا سکے ۔ اسی طرح جموں میں بوگن بیلیا گارڈن بھی سیاحوں کی دلچسپی کیلئے قائم کیا جا رہا ہے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ جموں اور سرینگر میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم کر رہا ہے اس کے علاوہ پارکوں اور باغات کو بھی توسیع دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ پر بڑی براہمناں سے سرکاری اراضی کو سڑک کے دونوں اطراف ارائشی پودے لگانے کیلئے استعمال کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے کٹڑہ ماتا ویشنو دیوی شرائین کی سڑک کے اطراف میں بھی پارکوں کے قیام کے امکانات کا جائیزہ لینے کی متعلقہ حکام کو ہدایت دی ۔ انہوں نے سیکرٹری اور ڈائریکٹر محکمہ پھول بانی کشمیر کو دریائے جہلم کے کناروں کا جائیزہ لیکر اس کیلئے ایک جامع آرائشی اور دیدہ زیبی منصوبہ مرتب کرنے کیلئے کہا ۔