عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//جیش محمد کے کارکن شاہد لطیف، 2016 میں پٹھان کوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈے پر حملے کے ماسٹر مائنڈ اور اس کے بھائی کو بدھ کو پاکستان کے ضلع سیالکوٹ میں ایک مسجد کے باہر نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اس پیشرفت سے باخبر حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ کی صبح ڈسکہ ٹائون میں نور مدینہ مسجد کے باہر اس وقت پیش آیا جب لطیف نماز کے بعد باہر آرہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ تین موٹرسائیکل پر سوار افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر کے 53 سالہ لطیف اور اس کے بھائی کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا جس کی شناخت حارث ہاشم کے نام سے ہوئی اور دوسرا شخص زخمی ہو گیا۔لطیف عرف بلال عرف نورالدین، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)ایکٹ کے تحت نامزد دہشت گرد، سیالکوٹ میں جیش محمد کا لانچنگ کمانڈر تھا اور وہ ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی، سہولت کاری اور ان کو انجام دینے میں ملوث تھا۔
حکام نے بتایا کہ لطیف 1993 میں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے ممنوعہ دہشت گرد گروپ حرکت الانصار کیساتھ کشمیر میں داخل ہوا تھا۔ تاہم اسے ایک سال بعد گرفتار کر کے جموں کی کوٹ بلوال جیل بھیج دیا گیا۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مسعود اظہر نے ان کی مزید برین واشنگ کی تھی، جو اُس وقت اسی جیل میں بند تھا ۔مسعود اظہر 1989 میں IC-814 انڈین ایئر لائن کے طیارے جسے ہائی جیک کر کے قندھار لے جایا گیا تھا،کے مسافروں کے بدلے میں رہا ہو گیا تھا۔لطیف کوہندوستانی جیل میں 16 سال گزارنے کے بعد، 2010 میں اٹاری-واہگہ بارڈر سے ملک بدر کر دیا گیا اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اظہر کے ساتھ دوبارہ رابطے میں ہے، جس نے اس وقت تک جیش محمد دہشت گرد گروپ بنا لیا تھا۔ایک اہلکار نے کہا، “یہ جیش کے لیے پاکستان کی سرزمین پر سب سے بڑا دھچکا ہے۔”پنجاب کے گوجرانوالہ کے امین آباد کا رہنے والا لطیف نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کو مطلوب تھا۔2 جنوری 2016 کو پٹھانکوٹ ایئر فورس اسٹیشن میں جی ای ایم کے چار دہشت گرد گھس آئے تو سات آئی اے ایف اہلکار مارے گئے۔ محاصرہ تین دن تک جاری رہا۔