حسین محتشم
پونچھ// محکمہ بجلی (پی ڈی ڈی) کے سینکڑوں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اور دیگر عارضی ملازموں نے ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین اس دوران حالیہ بجٹ اجلاس میں ان کے دیرینہ التوا مطالبات کو پورا نہ کرنے پر جموں و کشمیر حکومت کی مذمت کی۔ پی ڈی ڈی کیجول لیبررس یونین پونچھ کی قیادت میں مظاہرین نے حکومت کی مسلسل نظر اندازی اور جھوٹے وعدوں پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود ان کے ملازمت کے تحفظ، منصفانہ اجرت اور کم از کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے مطالبات پورے نہیں ہوئے۔انہوں نے کہاحکومت نے بجٹ اجلاس میں ورکرز کو نظر انداز کیا۔ مظاہرین نے یاد دلایا کہ انتخابات سے قبل حکومت نے انہیں یقین دلایا تھا کہ ان کے مسائل کابینہ کے پہلے اجلاس میں حل کیے جائیں گے تاہم اقتدار میں آنے کے بعد انتظامیہ نے نہ صرف میٹنگ میں ان کے مطالبات کو نظر انداز کیا بلکہ بجٹ سیشن میں ان کے لیے کوئی فنڈ مختص کرنے میں بھی ناکام رہی۔ مزدوروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ علاقے کی بجلی کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لئے24×7 خدمات فراہم کرنے کے باوجود وہ برسوں سے سخت حالات میں کام کر رہے ہیں، جن میں کوئی مقررہ اجرت، سماجی تحفظ یا مستقل ملازمت نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ان کے ساتھ بندھوا مزدوروں جیسا سلوک کر رہی ہے، ان کی قربانیوں اور مشکلات کو نظر انداز کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کم از کم اجرت کا قانون جموں و کشمیر میں ہی کیوں لاگو نہیں ہوتا؟ یونین نے ایک اہم سوال اٹھایا: کم از کم اجرت ایکٹ، جو پورے ہندوستان میں نافذ ہے، جموں و کشمیر میں لاگو کیوں نہیں ہوتا؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں دہلی، لداخ اور دیگر ریاستوں میں مزدوروں کو منصفانہ اجرت ملتی ہے، جموں و کشمیر میں مزدور حکومتی بے حسی اور پالیسی کے ساتھ امتیازی سلوک کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔ یونین کے رہنماؤں بشمول چوہدری فاروق پونچھی، گریز مناس اور محمد سلیم نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری کارروائی کریں اور اس دیرینہ ناانصافی کو ختم کریں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں ہزاروں خاندان یومیہ اجرت والوں کے لیے اجرتوں اور روزگار کے حالات کو منظم کرنے میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کئی کارکنان ڈیوٹی کے دوران، بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، لیکن ان کے اہل خانہ کو کوئی امداد یا معاوضہ نہیں ملا ہے۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ 2022 کے احتجاج کی طرح بڑے مظاہرے شروع کرنے پر مجبور ہوں گے۔پی ڈی ڈی کیجول لیبررز یونین پونچھ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک کم از کم اجرت ایکٹ نافذ نہیں ہو جاتا اور آرام دہ مزدوروں کو منصفانہ سلوک اور ملازمت کی حفاظت نہیں ملتی تب تک انصاف کے لئے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔