مینڈھر +پونچھ //پونچھ میں حد متارکہ پر بھاری شلنگ کے نتیجہ میں کمسن بچی، 35 سالہ خاتون اوربی ایس ایف کا ایک افسر ہلاک جبکہ 5اہلکاروں سمیت 23سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے 6 کو جموں منتقل کیاگیا ۔پیر کے روز مینڈھر اور پونچھ کا علاقہ جنگ کا میدان بنارہا اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواجس کے نتیجہ میں 5سالہ بچی اور بی ایس ایف کا ایک اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 13عام شہری اور 5اہلکار زخمی ہوئے ۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ صبح 7بج کر 45منٹ پر پونچھ سیکٹر سے شروع ہوا ۔ اس دوران پونچھ کے شاہپور، کیرنی ،مینڈھراوربانڈی چیچیاںمیں شدید فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جو پورا دن جاری رہی ۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال پونچھ ڈاکٹر شمیم نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ پورا دن جاری رہنے والی آر پار شلنگ سے زخمی ہونے والے13افراد کو ہسپتال لایا گیا۔ انہوںنے بتایاکہ شدید زخمیوں میں سے 6کو جموں منتقل کیاگیا۔انہوںنے مزید بتایاکہ اس دوران ایک 5سالہ لڑکی صوبیہ شفیق دختر محمد شفیق ساکن بانڈی چیچیاں کو مردہ حالت میں ہسپتال لایاگیا۔ کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بی ایس ایف کا ایک انسپکٹرہلاک ہوگیا جبکہ اس کے دیگر چار ساتھی اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوئے ۔ کرشنا گھاٹی منکوٹ سیکٹر میں تعینات فوجی اہلکار فائرنگ اورشلنگ کی زد میںآکر زخمی ہواجسے علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیاگیا ۔ اسی سیکٹر کی اگلی چوکی میں تعینات بی ایس ایف کے 5اہلکار بشمول کمپنی کمانڈر زخمی ہوئے جن سبھی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیاگیاجہاں ایک اہلکار نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیاجبکہ دیگر چار اہلکاروں کاعلاج چل رہاہے ۔جموں میں مقیم بی ایس ایف کے ترجمان نے بتایاکہ بی ایس ایف کا ایک انسپکٹر پونچھ میں پاکستانی فائرنگ سے ماراگیاہے جبکہ چار دیگر اہلکار زخمی ہوئے ۔اگرچہ پونچھ سیکٹر میں دن 4بجے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ رک گیا تاہم مینڈھر کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں یہ سلسلہ شام کو پھر سے شروع ہوگیا جس کے نتیجہ میں ایک 35سالہ خاتون لقمہ اجل بن گئی جبکہ اس کے 13سالہ بیٹے سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ۔ شام کو 13سالہ عرفان احمد ولد محمد یعقوب اوراس کی 35سالہ والدہ شجاعت بی زوجہ محمد یعقوب اپنے گھر بنلوئی میں تھے جب وہ فائرنگ اور شلنگ کی زد میں آگئے جس کے نتیجہ میں ماں نے موقعہ پر ہی دم توڑ دیا جبکہ بیٹا شدید زخمی حالت میں ہے اور اسے مشکل سے گھر سے نکال کر پہلے سب ضلع ہسپتال مینڈھر اور پھر ضلع ہسپتال راجوری منتقل کیاگیا۔اس کے علاوہ ناڑ منکوٹ میں 3خواتین اورپتری بنلوئی میں بھی دو سے زائد افرادزخمی ہوئے ہیں ۔اگرچہ ناڑ منکوٹ میں زخمی ہونے والی 85سالہ چانابی، 22سالہ تصویر اختر اور14سالہ یاسمین اختر کو مینڈھر ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ضلع ہسپتال راجوری منتقل کردیاگیاتاہم پتری بنلوئی میں دو شہری زخمی حالت میں محصور ہوکر رہ گئے ہیںجن کے فائرنگ اور شلنگ کے بیچ باہر نکلنے کی کوئی سبیل نظر نہیں آتی۔آخری اطلاعات ملنے تک کرشناگھاٹی ، منکوٹ اور بنلوئی سیکٹروں میں شدید گولہ باری ہورہی تھی ۔