خواتین نے شوہروں کی دراز عمر اور خوشحالی کے لئے برتھ رکھا، چاند کے دیدار کے ساتھ پوجا پاٹھ کی
محتشم احتشام
پونچھ/راجوری//سرحدی اضلاع پونچھ اور راجوری سمیت نوشہرہ، سندربنی اور کالا کوٹ کے مختلف علاقوں میں ہندو برادری نے کروا چوتھ کا تہوار روایتی عقیدت، احترام اور مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ اس موقع پر خواتین نے اپنے شوہروں کی لمبی عمر، خوشحالی اور خاندانی سکون کیلئے دن بھر کا برت رکھا اور شام کے وقت چاند کے طلوع ہوتے ہی روایتی انداز میں پوجا پاٹھ انجام دی۔پونچھ کے مرکزی مندر، کالی کا مندر، شیو کھوڑی مندر، گیتا بھون اور نورسہ چوک سمیت مختلف مقامات پر مذہبی اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ خواتین نے رنگ برنگے ملبوسات زیب تن کیے، ہاتھوں پر مہندی سجائی اور روایتی زیورات سے خود کو آراستہ کیا۔ شام کے وقت جیسے ہی چاند نمودار ہوا، خواتین نے روایتی برتنوں میں پانی رکھ کر ارغوانی چادر کے نیچے سے چاند کو دیکھا اور اپنے شوہروں کے ہاتھوں سے روزہ افطار کیا۔ اس دوران مذہبی رسومات کے ساتھ ساتھ اجتماعی دعاؤں کا بھی اہتمام کیا گیا۔اسی طرح راجوری، نوشہرہ، سندربنی اور کالا کوٹ کے مندروں اور مذہبی مراکز میں بھی کروا چوتھ کا تہوار پورے تزک و احتشام سے منایا گیا۔ ان علاقوں میں شام ڈھلتے ہی مندر روشنیوں سے جگمگا اٹھے۔ خواتین نے اپنے گھروں کے آنگن اور مندر احاطوں میں پوجا کی، جبکہ مرد حضرات نے بھی ان کے ساتھ اس مذہبی خوشی میں بھرپور شرکت کی۔راجوری کے گوجر منڈی، درہال چوک اور نیا پل علاقے میں خواتین نے اجتماعی طور پر چاند کے دیدار کے بعد پرارتھنا کی۔ نوشہرہ بازار اور سندربنی چوک میں مٹھائیوں اور چوڑیوں کی دکانوں پر دن بھر خریداروں کا تانتا بندھا رہا۔ بچوں اور نوجوانوں نے آتش بازی کرکے تہوار کی خوشی میں رنگ بھرا جبکہ خواتین نے ایک دوسرے کو تہنیتی پیغامات دئیے۔مقامی انتظامیہ کی جانب سے پونچھ اور راجوری اضلاع میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تاکہ تہوار پْرامن ماحول میں منایا جا سکے۔ پولیس اور سول انتظامیہ نے مندروں، بازاروں اور مرکزی شاہراہوں پر تعیناتی کو یقینی بنایا۔سماجی تنظیموں اور مقامی کمیٹیوں نے خواتین میں مٹھائیاں تقسیم کیں، جب کہ کئی جگہوں پر بین المذاہب بھائی چارے کے پیغام کے طور پر مسلم برادری کے افراد نے بھی اپنے ہندو پڑوسیوں کو تہنیتی پیغامات پیش کئے۔یہ تہوار نہ صرف مذہبی عقیدت و محبت کا مظہر تھا بلکہ اس نے خط پیر پنجال کی گنگا،جمنی تہذیب، باہمی احترام اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی روشن مثال بھی قائم کی۔